[ad_1]
اسلام آباد: مون سون سسٹم بالائی علاقوں میں داخل ہونے کے بعد ندی نالوں میں طغیانی اور لینڈ سلائیڈنگ کے خدشات بڑھ گئے، جس پر متعلقہ اداروں میں الرٹ جاری کردیا گیا ہے۔
قدرتی آفات سے نمٹنے والے قومی ادارے این ڈی ایم اے کے مطابق بحیرہ عرب اور خلیج بنگال سے مون سون کا سلسلہ بالائی علاقوں میں داخل ہوگیا ہے، اس دوران طوفانی بارشوں سے مری، گلیات، مانسہرہ، کوہستان، چترال، دیر اور شانگلہ کے مقامی ندی نالوں میں طغیانی کا خدشہ ہے۔
اسی طرح بونیر، بنوں، کرم، وزیرستان، ڈی آئی خان، اورکزئی، خیبر، مہمند، نوشہرہ اور صوابی کے مقامی ندی نالوں میں بھی طغیانی کے خدشات ہیں۔ جڑواں شہروں اسلام آباد راولپنڈی اور شمال مشرقی پنجاب کے مقامی ندی نالوں میں بھی طغیانی کا خدشہ ہے جب کہ ڈی جی خان، راجن پور، سلیمان اور کیرتھر رینج میں ہل ٹورنٹس سیلابی صورتحال کا باعث بن سکتے ہیں۔
این ڈی ایم اے کے الرٹ میں کہا گیا ہے کہ موسلا دھار بارش اسلام آباد، راولپنڈی، گوجرانوالہ ، لاہور، شیخوپورہ، قصور، سیالکوٹ، سرگودھا، فیصل آباد، ملتان، ساہیوال، نوشہرہ اور پشاور کے نشیبی علاقوں میں شہری سیلاب کا باعث بن سکتی ہے۔ اسی طرح تیز بارش ندی نالوں میں پانی کی سطح میں اضافے کا باعث بن سکتی ہے ۔
مون سون سسٹم کے تحت بالائی خیبر پختونخوا، مری، گلیات، کشمیر اور گلگت بلتستان میں لینڈ سلائیڈنگ کا امکان ہے۔ اس حوالے سے صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی اور دیگر متعلقہ ذیلی اداروں کو کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے تیار رہنے کی ہدایت جاری کی گئی ہے۔
این ڈی ایم اے کی جانب سے عوام سے احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی اپیل کرتے ہوئے مزید کہا گیا ہے کہ بجلی کے کھمبوں اور کمزورتعمیرات سے دُور رہیں۔ آبی گزرگاہوں اور ندی نالوں میں پانی کا بہاؤ تیز ہونے کی صورت میں گاڑی چلانے یا پیدل چلنے سے گریز کریں۔ اسی طرح سیاحوں اور مسافروں سے درخواست ہے کہ دوران سفر محتاط رہیں اور سفر کرنے سے پہلے موسم اور راستوں کے حالات کا جائزہ لیں۔
[ad_2]
Source link