[ad_1]
کراچی: پاکستان اسٹاک ایکس چینچ میں تیزی کے سبب تاریخ رقم ہوگئی پہلی بار انڈیکس کی 82 ہزار پوائنٹس کی سطح عبور ہوگئی۔
مثبت معاشی اشاریوں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ سرپلس ہونے، ذرمبادلہ کے سرکاری ذخائر 9ارب 51کروڑ ڈالر کے ساتھ 26ماہ کی بلند سطح پر آنے، آئی ایم ایف سے رواں ماہ قرض پروگرام کی ممکنہ منظوری کے بعد دیگر عالمی مالیاتی اداروں سے انفلوز ملنے امید پر پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں جمعہ کو بھی تیزی رہی جس سے ملکی تاریخ میں پہلی بار انڈیکس کی 82ہزار پوائنٹس کی نئی سطح بھی عبور ہوگئی۔
اسٹاک مارکیٹ میں تیزی کے سبب 43 فیصد حصص کی قیمتوں میں اضافہ ہوا جبکہ حصص کی مالیت 57ارب 23کروڑ 23لاکھ 73ہزار 348روپے بڑھ گئی۔ کاروباری دورانیے میں ایک موقع پر 72پوائنٹس کی مندی بھی ہوئی لیکن شعبہ جاتی بنیادوں خریداری سرگرمیاں بڑھنے سے بیشتر دورانیے میں تیزی رہی جس سے ایک موقع پر 913پوائنٹس کی بڑی تیزی بھی رونما ہوئی۔
اختتامی لمحات میں پرافٹ ٹیکنگ کا رحجان غالب ہونے سے تیزی کی مذکورہ شرح میں کمی واقع ہوئی نتیجتاً کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس 615.16 پوائنٹس کے اضافے سے 82074.45 پوائنٹس کی نئی بلند ترین سطح پر بند ہوا، کے ایس ای 30 انڈیکس 234.45 پوائنٹس کے اضافے سے 26034.31 پوائنٹس، کے ایس ای آل شئیر انڈیکس 279.07پوائنٹس کے اضافے سے 52288.85 پوائنٹس اور کے ایم آئی 30انڈیکس 664.65 پوائنٹس کے اضافے سے 130561.62پوائنٹس پر بند ہوا۔
کاروباری حجم جمعرات کی نسبت 5.08فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر 48کروڑ 23لاکھ 73ہزار 803حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار 453 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں 195 کے بھاؤ میں اضافہ، 196 کے داموں میں کمی اور 62 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔
[ad_2]
Source link