[ad_1]
وفاقی حکومت کی جانب سے پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ میں صدارتی آرڈیننس کے ذریعے ترامیم لانے پر پاکستان بار کونسل نے شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے۔
پاکستان بار کونسل نے صدراتی آرڈیننس کے ذریعے ترامیم لانے اور چیف جسٹس کو اختیارات دینے پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ مقدمات کو مقرر کرنے اور بینچز کی تشکیل بارکا دیرینہ مطالبہ تھا۔
پاکستان بار کونسل نے اعلامیے میں کہا کہ صدراتی آرڈیننس کے پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کے ذریعے ترامیم لانا وکلا کے مطالبے سے انحراف ہے، آرڈیننس صرف ہنگامی ضرورت کے تحت ہی جاری کیا جا سکتا ہے۔
اعلامیے میں مزید کہا گیا ہے کہ آرڈیننس کے ذریعے چیف جسٹس کو بینچز کی تشکیل اور مقدمات کو مقرر کرنے کے حوالے سے اختیارات دے دئیے گئے۔
[ad_2]
Source link