[ad_1]
کراچی: مثبت معاشی اشاریوں کے باوجود پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں 6 روزہ تیزی کے بعد پیر کو مندی کی لپیٹ میں رہی جس سے انڈیکس کی 82000 پوائنٹس کی نفسیاتی سطح بھی گرگئی۔ مندی کے سبب 54فیصد حصص کی قیمتیں گرگئیں جبکہ سرمایہ کاروں کے 14ارب 86کروڑ 61لاکھ 91ہزار 275 روپے ڈوب گئے۔
اسٹاک ایکس چینج میں کاروبار کا آغاز تیزی سے ہوا جس سے ایک موقع پر 389پوائنٹس کی تیزی بھی ہوئی لیکن عدالت عظمی کی جانب سے مخصوص نشستوں سے متعلق تفصیلی فیصلہ جاری ہونے کے بعد فوری منافع کے حصول پر رحجان غالب ہونے اور دھڑا دھڑ حصص کی آف لوڈنگ سے جاری تیزی مندی میں تبدیل ہوگئی۔
ایک موقع پر 526پوائنٹس کی مندی بھی رونما ہوئی تاہم اختتامی لمحات میں نچلی قیمتوں پر دوبارہ خریداری سرگرمیاں بڑھنے سے مندی کی شدت میں کمی واقع ہوئی نتیجتاً کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس 223.95 پوائنٹس کی کمی سے 81850.50 پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا۔
کے ایس ای 30 انڈیکس 56.93 پوائنٹس کی کمی سے 25977.37 پوائنٹس، کے ایس ای آل شئیر انڈیکس 72.60پوائنٹس کی کمی سے 52216.26پوائنٹس اور کے ایم آئی 30انڈیکس 2193.28 پوائنٹس کی کمی سے 128368.34پوائنٹس پر بند ہوا۔
کاروباری حجم گزشتہ جمعے کی نسبت 17فیصد کم رہا اور مجموعی طور پر 40کروڑ 03لاکھ 9ہزار 071 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار 439 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں 143 کے بھاؤ میں اضافہ، 237 کے داموں میں کمی اور 59 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔
[ad_2]
Source link