[ad_1]
کراچی: معیشت میں ذرمبادلہ کی طلب بڑھنے کے نتیجے میں انٹربینک مارکیٹ میں تین ہفتے بعد پیر کو ڈالر کی نسبت روپیہ کمزور رہا۔
آئی ایم ایف سے نئے قرض پروگرام کے تحت پہلی قسط موصول ہونے سے انٹربینک مارکیٹ میں کاروباری دورانیے کے دوران ڈالر کی قدر ایک موقع پر 13پیسے کی کمی سے 277روپے 50پیسے کی سطح پر بھی آگئی تھی لیکن معیشت میں ذرمبادلہ کی طلب بڑھنے اور ایکسپورٹرز کی جانب سے برآمدی ترسیلات بھنانے کا عمل رکنے سے کاروباری دورانیے کے وسط میں ڈالر کی پیشقدمی شروع ہوئی۔
کاروبار کے اختتام پر ڈالر کے انٹربینک ریٹ 08پیسے کے اضافے سے 277روپے 71پیسے کی سطح پر بند ہوئے جبکہ اس کے برعکس اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 03پیسے کی کمی سے 279روپے 94پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔
یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ انٹربینک مارکیٹ میں گزشتہ تین ہفتوں کے بیشتر سیشنز میں ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا رہا جس کے باعث ان تین ہفتوں میں ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں مجموعی طور پر 1.13روپے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا اور گزشتہ ہفتے کے اختتامی سیشن میں ڈالر کی نسبت روپیہ 6 ماہ کی بلند سطح پر پہنچ گیا تھا۔
مارکیٹ ذرائع کا کہنا ہے کہ مثبت سینٹیمنٹس کے سبب آنے والے مہینوں میں ڈالر کی نسبت روپیہ کے اگرچہ تگڑا ہونے کی پیشگوئیاں زیر گردش ہیں لیکن روپے کی نئی سمت کا تعین معیشت کی ترقی کے تناظر میں ہی ممکن ہوسکے گی۔
[ad_2]
Source link