42

آئی پی پیز کیخلاف جماعت اسلامی پیچھے نہیں ہٹے گی، حافظ نعیم الرحمٰن

  اسلام آباد: امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمٰن کا کہنا ہے کہ حکومت نے معاہدہ کی خلاف ورزی کی لیکن آئی پی پیز کے خلاف عوامی مفاد کی تحریک سے جماعت اسلامی پیچھے نہیں ہٹے گی۔

میلوڈی دفتر میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ سات اکتوبر کے بعد آئی پی پیز کی معاشی دہشت گردی کے خلاف جماعت کی تحریک جاری ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت سپریم کورٹ دو حصوں میں بٹ چکی جوکہ یہ بڑی بدقسمتی ہے، آئینی ترامیم رات کی تاریکی میں کرنے کو نہیں مانتے۔

حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ قاضی فائز عیسیٰ کو چاہیے کہ وہ اعلان کریں کہ وہ 25 روز بعد عہدے سے ہٹ جائیں گے، قاضی صاحب آپ سچ کی بات مانیں، آپ کی ایکسٹینشن کے چکر میں ملک میں آئینی بحران پڑ گیا ہے، آئین کے بنیادی ڈاکومنٹ میں تبدیلی کو نہیں مانیں گے۔

اسرائیلی جارحیت پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اسرائیل نیل سے فرات تک حکومت قائم کرنا چاہتا ہے جس کے لیے فلسطین، غزہ اور لبنان میں اسرائیل دندناتے ہوئے حملے کر رہا ہے۔ اسکولوں، خیموں، مساجد اور چرجز پر بھی اسرائیل نے حملے کیے۔

حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ غزہ کے لوگوں کے صبر اور حوصلے کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں لیکن عرب ممالک کو غزہ کے لوگوں کے ساتھ کھڑا ہونا چاہیے تھے، جو ممالک اسرائیل سے دوستی یا خاموشی اختیار کرکے بچ جائیں گے تو وہ سوچ لیں کہ اسرائیل نے ان کا زیادہ برا حال کرنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسرائیل جتنے بھی ہتھیار استعمال کر رہا ہے اس میں سب سے زیادہ امریکا کے ہیں، امریکا جھوٹ بولتا اور دھوکا دیتا ہے کہ وہ مذاکرات کرانا چاہتا ہے۔ امریکا نے کبھی بھی انسانیت کی پروا نہیں کی اور ہیروشیما ناگاساکی گواہ ہیں، امریکا نے پوری دنیا کو آگ اور خون میں لپیٹا، اسلحہ بیچا۔

حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ یکم اکتوبر سے سات اکتوبر تک یکجہتی غزہ اور لبنان منائیں گے، اس پورے ہفتے بڑے بڑے مارچ اور احتجاج کریں گے۔ 6 اکتوبر کو کراچی میں غزہ کے حق میں ملین مارچ ہوگا اور سات اکتوبر کو ملک بھر میں احتجاج ہوگا، 7 اکتوبر کو سب لوگ دن 12 بجے جہاں جہاں ہیں سڑکوں پر آکر کھڑے ہو جائیں، پوری دنیا کو پیغام دیں۔ ہم سفارتخانوں سے بھی رابطے کریں گے کہ وہ گلوبل سطح پر یہ پیغام دیں۔

امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ اس وقت امت میں تقسیم پیدا کرنے والا بیمار ذہنیت رکھتا ہے، اسرائیل نے یہ نہیں دیکھا بلکہ اس نے شیعہ سنی سب کو مارا، امت کو تقسیم کرنے کا فائدہ طاغوتی قوتوں کو ہوتا ہے۔ قائد اعظم نے 1940 میں منٹو پارک میں قراد منظور کی تھی کہ اسرائیل مغرب کی ناجائز اولاد ہے۔

 





Source link

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں