[ad_1]
کراچی: ایکسپو سینٹرجاری بین الاقوامی کھجور میلے میں پاکستانی بیوپاریوں نے کھجورکی روایتی لذت کو نئے اندازمیں متعارف کرادیا۔
خیرپورکی خاتون بیوپاری کی ڈرائی فروٹ کی ٹوپنگ اوراسپرنکلزکے امتزاج سے تیارکردہ مصنوعات اورپشاورکے بیوپاری کی کجھورکا شربت اورجام جبکہ بلوچستان کے تل کے بیج کے امتزاج سے بیگم جنگی کجھورسے تیارکردہ کنچتی ناہ اورشیرے کے ساتھ مکس شیرگی ناہ سمیت دیگرذائقے توجہ کا مرکز رہے۔
ایکسپوسینٹرمیں جاری پہلے انٹرنیشنل کجھورفیسٹیول میں 8 ممالک شریک ہیں، 300 کے قریب ملکی وغیرملکی کجھور کے اسٹالز لگائے گئے ہیں جہاں ملکی سطح پر پیداوارکی حامل اصیل، کربلائی اورمضافاتی کے علاوہ دیگراقسام کی کجھوریں موجود ہیں۔
فیسٹیول میں شریک غیرملکی اسٹالزپر رکھی کجھورسے تیاراشیا کو بھی پسند کیا جارہا ہے، کچھ مقامی کمپنیزنے پستے، بادام اور کاجو کے میلاپ سے دیدہ زیب پیکجینگ کی حامل کجھوروں کےعلاوہ روایتی لذت کو ڈرائی فروٹ کی ٹوپنگ کی شکل میں بھی متعارف کروایا ہے۔
دیہی سندھ کے علاقے خیرپورسے کجھورفیسٹیول میں شریک خاتون اسٹال ہولڈرمسزثمرین شیرمحمد پھلپھوٹو کا ایکسپریس نیوزسے بات چیت میں کہناتھا کہا کہ آج کل کی جدید غذاوں میں بچوں کو کجھورکی جانب راغب کرنا ایک بہت ہی دشوارعمل ہے، اسی وجہ سے انہوں نے کجھورکے روایتی ذائقے کو مختلف شکلوں میں ڈھال کرحفظان صحت کے عین مطابق اس کوخشک میوہ جات اور اسپرنکلز کے امتزاج سے متعارف کروایا ہے۔
پشاورکے بیوپاری حشمت صافی کی جانب سے فیسٹیول میں کجھورکا شربت اورجیم دیدہ زیب پیکنگ میں متعارف کروایا گیا ہے، انکا کہنا ہے کہ کجھور سے شربت کی تیاری ایک نیا تجربہ ہے جولوگوں کی جانب سے پسند کیا جارہاہے، ذیا بیطیس میں مبتلا افراد کے لیے شوگرفری شربت متعارف کروایا گیا ہے جس کی شیلف لائف ایک سال کے لگ بھگ ہوتی ہے۔
حشمت صافی نے کہا کہ اس شربت کی تیاری کے پیچھے یہ سوچ کارفرما ہے کہ بعض اوقات کجھورمختلف وجوہات کی بنا پرنرم پڑجاتی ہے جس کی وجہ سے انہیں کارآمد بنانے کے لیے لیکوئڈ کی شکل دی گئی ہے، بلوچستان کے دوافتادہ علاقے کیچ کے بیوپاری کے اسٹال پربیگم جنگی کھجور کوتل کے بیچ امتزاج سے تیارہ کردہ کنچتی ناہ اورشیرے کے ساتھ تیارسوہن حلوہ نما کجھورشیرگی ناہ بھی توجہ کا خاص مرکزرہی۔
بیوپاریوں کا کہنا ہے کہ فیسٹیول کے ذریعے پاکستان اوریواےای میں پیداہونیوالی کھجوروں کےحوالےسےاہم معلومات ملےگی جبکہ جدید پیکجنگ کے ذریعے کجھور اور کجھور سے تیارکردہ مصنوعات کی عالمی منڈی میں بہترانداز میں رسائی کی جاسکتی ہے۔
[ad_2]
Source link