22

عمران خان کی بہنوں کو عدالت میں پیش کردیا گیا، غیر متعلقہ افراد کو باہر نکالنے کا حکم

گرفتاری کے بعد 10 گھنٹے تھانے کے آفس میں بٹھا کر بعد میں پولیس لائن لے جایا گیا، علیمہ خان (فوٹو: فائل)

گرفتاری کے بعد 10 گھنٹے تھانے کے آفس میں بٹھا کر بعد میں پولیس لائن لے جایا گیا، علیمہ خان (فوٹو: فائل)

  اسلام آباد: عمران خان کی بہنوں کو مزید جسمانی ریمانڈ کے لیے عدالت میں پیش کردیا گیا، جہاں جج نے غیر متعلقہ افراد کو کمرہ عدالت سے باہر نکالنے کا حکم دے دیا۔

بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی بہنوں علیمہ خان اور عظمیٰ خان کو ایک روزہ جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش کیا گیا۔ اس موقع پر اسد قیصر کے بھائی عدنان خان کو بھی عدالت میں پیش کیا گیا۔

جج طاہر عباس سپرا کے روبرو علیمہ خان اور عظمیٰ خان و دیگر کے خلاف تھانہ کوہسار میں دہشت گردی کی دفعات کے تحت درج مقدمے کی سماعت ہوئی، جس میں جج نے تمام غیر متعلقہ افراد کو عدالت سے باہر نکالنے کا حکم دے دیا جس کے بعد پی ٹی آئی وکیل نیاز اللہ نیازی نے دلائل کا آغاز کردیا ۔

وکیل نے عدالت کو بتایا کہ گزشتہ روز ہمیں واٹس ایپ کے ذریعے ایف آئی آر فراہم کی گئی۔4 اکتوبر کو گرفتاری کی گئی اس کے بعد ہم نے بازیابی کی درخواست دائر کی۔ 6 اکتوبر کو ہمیں ایف آئی آر فراہم کی گئی اور علیمہ خان اور عظمیٰ خان کو عدالت پیش کیا گیا ۔ 2دن بعد عدالت پیش کیا گیا یہ گرفتاری غیر قانونی ہوچکی ہے۔ انہوں نے مقدمے کا متن بھی پڑھا۔

یہ خبر بھی پڑھیں: عمران خان کی بہنوں کا دہشت گردی کیس میں جسمانی ریمانڈ منظور

علی بخاری ایڈووکیٹ نے عدالت میں کہا کہ میرا چھوٹا سا سوال ہے کہ جائے وقوع سے کچھ برآمد ہوا ہے؟۔ جس پر جج نے پراسیکیوٹر سے استفسار کیا کہ کوئی چیز برآمد ہوئی ہے یا نہیں، جس پر پراسیکیوٹر راجا نوید نے بتایا کہ موقع سے کچھ بھی برآمد نہیں ہوا ہے۔وکیل نے کہا کہ موقع سے گرفتار کیا گیا اور مقدمہ بھی درج کرلیا گیا مگر عدالت کے سامنے پیش نہیں کیا گیا۔ انہوں نے بانی پی ٹی آئی کی بہنوں کو مقدمے سے ڈسچارج کرنے کی استدعا کی۔

پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ خواتین مقدمے میں نامزد ہیں۔ جس پر عدالت نے دوبارہ پوچھا کہ وکلا صفائی کا ایک سوال ہے کہ میگا فون اور دوسری چیزیں برآمد ہوئی ہیں یا نہیں؟، جس پر پراسیکیوٹر نے کہا کہ ملزمان کا برآمدگی کے لیے ریمانڈ نہیں لیا جاتا۔ یہ ٹیکنیکل تفتیش ہے اس وجہ سے ہمیں ریمانڈ چاہیے۔

اس موقع پر بانی پی ٹی آئی کی بہن علیمہ خان روسٹرم پر آئیں اور انہوں نے مؤقف اختیار کیا کہ گرفتاری کے بعد ہمیں 10 گھنٹے ایک تھانے کے آفس بٹھایا گیا اور اس کے بعد پولیس لائن لے گئے۔ ہمارے ساتھ گرفتار 80 ، 80 سال کی 2 خواتین بھی تھیں جو رات کو بیمار ہو گئیں۔

بعد ازاں عدالت نے بانی پی ٹی آئی کی بہنوں اور اسد قیصر کے بھائی کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔





Source link

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں