[ad_1]
کراچی: پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں جمعرات کو اتارچڑھاؤ کے بعد مندی کے اثرات غالب رہے جس سے انڈیکس کی 86ہزار پوائنٹس کی سطح عبور ہونے کے بعد مستحکم نہ رہ سکی۔
سعودی عرب کے ساتھ نئے سرمایہ کاری معاہدوں کے انتظار اور آئل اینڈ گیس سیمنٹ آٹو موٹیو، پاور جنریشن سیکٹر میں فروخت کے رحجان کے باعث پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں جمعرات کو اتارچڑھاؤ کے بعد مندی کے اثرات غالب رہے جس سے انڈیکس کی 86ہزار پوائنٹس کی سطح عبور ہونے کے بعد مستحکم نہ رہ سکی اور مندی کے سبب 50فیصد حصص کی قیمتوں میں کمی واقع ہوئی جبکہ سرمایہ کاروں کے 12ارب 98کروڑ 56لاکھ 97ہزار 904روپے ڈوب گئے۔
کاروبار کا آغاز تیزی سے ہوا جس کے بعد وقفے وقفے سے پرافٹ کے سبب مارکیٹ مسلسل اتارچڑھاؤ کا شکار رہی جس سے ایک موقع پر 344پوائنٹس کی تیزی اور بعدازاں 244پوائنٹس کی مندی بھی ہوئی تاہم اختتامی لمحات میں نچلی قیمتوں پر مخصوص شعبوں میں دوبارہ خریداری سرگرمیاں بڑھنے سے مندی کی شدت میں قدرے کمی واقع ہوئی۔
کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس 216.06پوائنٹس کی کمی سے 85453.22 پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا، کے ایس ای 30 انڈیکس 67.25 پوائنٹس کی کمی سے 27148.97 پوائنٹس، کے ایس ای آل شئیر انڈیکس 58.44 پوائنٹس کی کمی سے 54558.10 پوائنٹس اور کے ایم آئی 30انڈیکس 41.82 پوائنٹس کی کمی سے 129780.37پوائنٹس پر بند ہوا۔
کاروباری حجم بدھ کی نسبت 15.48فیصد کم رہا اور مجموعی طور پر 50کروڑ 37لاکھ 50ہزار 595 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار 430 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں 149 کے بھاؤ میں اضافہ، 213 کے داموں میں کمی اور 68 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔
[ad_2]
Source link