[ad_1]
کراچی: پاکستان اکنامک زون ڈیولپمنٹ اینڈ مینجمنٹ کمپنی کے ایڈمنسٹریٹر بریگیڈیئر محمد اسد نے کہا ہے کہ ایم آئی پی میں سازگارماحول پیدا کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔
کراچی کے موجودہ صنعتی زونز میں صنعتکاروں کو درپیش تمام موجودہ مسائل کو حل کر کے مثالی زون بنائیں گے، ہماری اولین ترجیح صنعتکاروں کو زیادہ سے زیادہ سہولیات فراہم کرنا ہے، لہٰذا کمزوریوں کو کم کرنے کے لیے کوششیں کی جا رہی ہیں، تاکہ ایم آئی پی میں صنعتیں باآسانی چل سکیں۔
انھوں نے یہ بات کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری میں پی ای زیڈ ڈی ایم سی کے تعاون سے ملیر انڈسٹریل پارک کے قیام کے حوالے سے منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہی، ایڈمنسٹریٹر پی ای زیڈ ڈی ایم سی نے کہا کہ ہم ملیر انڈسٹریل پارک کے بارے میں تاجر برادری کی رائے لینے کے لیے یہاں آئے ہیں، کیونکہ فی الحال ہم اس مرحلے پر ہیں، جہاں پراجیکٹ میں آسانی سے ردوبدل کیا جا سکتا ہے، لیکن بعد کے مراحل میں اگر ہم مسائل کی نشاندہی کرتے ہیں تو یہ مشکلات کا باعث بنے گا۔
یہ منصوبہ نہ صرف صنعتی و اقتصادی تبدیلی لائے گا بلکہ سماجی تبدیلیاں بھی لائے گا۔ ملیر انڈسٹریل پارک ایک ماڈل انڈسٹریل پارک کے طور پر ابھرے گا جو اس پارک میں اپنے مینوفیکچرنگ یونٹس قائم کرنے کے خواہشمند صنعتکاروں کے لیے مکمل سیکورٹی اور بہترین انفراسٹرکچر فراہم کرے گا۔
انھوں نے یہ بھی بتایا کہ منصوبے کاسافٹ افتتاح آرمی چیف جنرل عاصم منیر اور وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے 26 ستمبر 2024 کو کیا تھا جو اس منصوبے کی کامیابی کے لیے اعلیٰ سطح کی اہمیت اور عزم کو ظاہر کرتا ہے۔ کے سی سی آئی کے صدر محمد جاوید بلوانی نے کہا کہ اگرچہ ہمیشہ زیادہ سے زیادہ صنعتی زونز کے قیام پر سنجیدگی سے زور دیا جاتا رہا ہے لیکن بدقسمتی سے کسی ایک وفاقی حکومت نے وقتاً فوقتاً صنعتوں کی بندش کی وجوہات کا جائزہ لینے کی زحمت نہیں کی، تاہم ایس آئی ایف سی اس سب سے اہم مسئلے سے نمٹنے کے لیے اپنے عزم کا اظہار کر رہی ہے، ہم پْرامید اور دعا گو ہیں کہ وہ ایسا کرنے میں کامیاب ہوں ۔
[ad_2]
Source link