[ad_1]
اسلام آباد: ایک چینی سرمایہ کار کارپوریشن پاکستان ریفائنری لمیٹڈ کے اپگریڈیشن پروجیکٹ کیلیے 1 ارب ڈالر دینے پر رضامند ہوگئی ہے، لیکن چینی فرم نے مطالبہ کیا ہے کہ اس ڈیل میں حکومت کا کوئی کردار نہیں ہوگا، اور پاکستان ریفائنری حکومتی کنٹرول کے بغیر ڈالر واپس کرے گی۔
واضح رہے کہ اسٹیٹ بینک نے ریفائنریز سمیت پرائیویٹ سیکٹر کو سرمایہ کاری کیلیے ڈالر رکھنے کی اجازت دے رکھی ہے، پٹرولیم ڈویژن میں موجود ذرائع نے بتایا کہ چینی فرم کو بتایا گیا ہے کہ ریفائنری پٹرولیم مصنوعات کی ایکسپورٹ سے جو ڈالر حاصل کرے گی، اس سے چینی فرم کو ادائیگی کی جائے گی۔
واضح رہے کہ پاک ریفائنری اپنی پیدوار کو 50 ہزار بیرل روزانہ سے بڑھا کر 1 لاکھ بیرل روزانہ کرنے کے منصوبے پر کام کر رہی ہے، اور پلانٹ کی ایکسپینشن اور اپ گریڈیشن کیلیے چین کے یونائیٹڈ انرجی گروپ کے ساتھ معاہدے پر دستخط کرچکی ہے، واضح رہے کہ ریفائنری اس وقت سالانہ 250,000 ٹن موٹر اسپرٹ پیدا کر رہی ہے، تاہم اپ گریڈیشن کے بعد یہ پیداوار 1.5 ملین ٹن تک پہنچنے کا امکان ہے، اسی طرح ہائی اسپیڈ ڈیزل کی پیداوار 6 لاکھ ٹن سالانہ سے بڑھ کر 2 ملین ٹن ہوجائے گی۔
[ad_2]
Source link