[ad_1]
کراچی: آئینی ترمیم پر غیریقینی سیاسی حالات، اسرائیل کی ایران پر جوابی حملے کے خدشات اور پرافٹ ٹیکنگ رحجان کے باعث پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں جمعرات کو اتارچڑھاؤ کے بعد مندی کے اثرات غالب رہے جس سے انڈیکس کی 86000پوائنٹس کی نفسیاتی سطح دوبارہ گرگئی۔
مندی کے سبب 46.28فیصد حصص کی قیمتیں گرگئیں جبکہ سرمایہ کاروں کے 80ارب 14کروڑ 34لاکھ 35ہزار 840روپے ڈوب گئے۔ کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس 620.23 پوائنٹس کی کمی سے 85585.43 پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا، کے ایس ای 30 انڈیکس 252.19پوائنٹس کی کمی سے 26984.00پوائنٹس، کے ایس ای آل شئیر انڈیکس 348.61 پوائنٹس کی کمی سے 54944.03 پوائنٹس اور کے ایم آئی 30 انڈیکس 877.55پوائنٹس کی کمی سے 129679.23پوائنٹس پر بند ہوا۔
کاروباری حجم بدھ کی نسبت 8.21فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر 51کروڑ 32لاکھ 88ہزار 944 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار 450 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں 173 کے بھاؤ میں اضافہ، 208 کے داموں میں کمی اور 69 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔
The post آئینی ترمیم پر غیریقینی سیاسی حالات، اسٹاک ایکس چینج میں مندی appeared first on ایکسپریس اردو.
[ad_2]
Source link