37

معاشی حالات میں بہتری، سلسلہ آئندہ مالی سال بھی جاری رہے گا، اسٹیٹ بینک

[ad_1]

  کراچی: اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے سال 2023-24 کے لیے پاکستانی معیشت کی کیفیت پر مبنی سالانہ رپورٹ جمعرات کو جاری کردی، رپورٹ کے مطابق پاکستان کے کلی معاشی حالات میں بہتری آئی، جسے استحکام کی پالیسیوں، آئی ایم ایف کے ساتھ کامیاب پیش رفت، بے یقینی میں کمی اور سازگار عالمی معاشی حالات سے تقویت ملی۔

رپورٹ کے مطابق ملک کی زرعی پیداوار میں اضافے نے بھی سال کے دوران قدرے بہتر معاشی نتائج کے حصول میں کردار ادا کیا، مالی سال 24ء کے دوران حقیقی جی ڈی پی میں زراعت کی بدولت معتدل بحالی ہوئی، مالی سال 24ء میں گندم اور چاول کی ریکارڈ پیداوار اور کپاس کی پیداوار میں بحالی نے زرعی پیداوار کو بڑھانے میں اہم کردار دا کیا۔

رپورٹ میں اس بات کو اجاگر کیا گیا ہے کہ حقیقی معاشی سرگرمی کی بحالی کے باوجود جاری کھاتے کا خسارہ مزید کم ہو کر 13 ماہ کی کم ترین سطح پر آگیا کیونکہ ترسیلات زر اور برآمدات میں مضبوط نمو نے درآمدات میں معمولی اضافے کے اثر کو مکمل زائل کر دیا، رپورٹ کے مطابق اسٹیٹ بینک نے تقریباً پورے مالی سال 24ء میں سخت زری پالیسی اختیار کرکے پالیسی ریٹ 22 فیصد پر برقرار رکھا،مہنگائی مئی 2023 کی 38 فیصد کی بلند ترین سطح سے گھٹ کر جون 2024 میں 12.6 فیصد پر آ گئی۔

مالی سال 24ء میں اوسط مہنگائی 23.4 فیصد رہی جو مالی سال 23 کی 29.2 فیصد سطح کے مقابلے میں خاصی کم ہے، توانائی کے شعبے کی کارکردگی میں دیرینہ نقائص کے نتیجے میں گردشی قرضے کی سطح بڑھ چکی ہے، اگرچہ حکومت نے قیمتوں میں خاصے ردوبدل کے ذریعے توانائی کے شعبے کے چیلنجوں سے نمٹنے کا آغاز کر دیا ہے تاہم شعبہ جاتی پالیسی اور ضوابطی اصلاحات کو متعارف کر کے ان کوششوں کا دائرہ وسیع کرنے کی ضرورت ہے۔

پاکستان کے کلّی معاشی حالات میں بہتری کا سلسلہ مالی سال 25ء میں بھی جاری رہنے کی توقع ہے، ستمبر 2024میں آئی ایم ایف کے ساتھ توسیعی فنڈ سہولت (ای ایف ایف) پروگرام کی منظوری سے توقع ہے کہ ملک کے بیرونی کھاتے کی پوزیشن مزید مستحکم ہوگی، ملک کی کریڈٹ ریٹنگ میں بہتری آئے گی اور سرمایہ کاروں کے اعتماد میں اضافہ ہوگا،مالی سال 25ء میں اوسط مہنگائی ابتدائی تخمینے کی حد 11.5 تا 13.5 فیصد سے نیچے جاسکتی ہے، اس کے ساتھ ساتھ توقع ہے کہ جاری مالیاتی یکجائی سے بھی مہنگائی کو مزید کم کرنے میں مدد ملے گی۔



[ad_2]

Source link

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں