48

طالبہ سے مبینہ زیادتی: احتجاج پر گرفتار 100 کے قریب طلبا رہا

[ad_1]

 راولپنڈی: طلبا سے مبینہ زیادتی کی خبروں پر احتجاج کرنے پر پنڈی سے گرفتار کیے گئے 387 مظاہرین میں سے 100 کے قریب طلبا کو عدالتوں نے رہا کردیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق  گزشتہ روز پنڈی پولیس کی جانب سے 387 مظاہرین کو گرفتار کیا گیا تھا جنہیں آج عدالتوں میں پیش کیا گیا۔ ایک عدالت نے 14 طلبا اور دوسری عدالت نے 77 طلبا کو رہا کردیا۔

گرفتار 17 طلبا عدالت پیش، 14 کی ضمانت منظور، تین کا جوڈیشل ریمانڈ

نے گرفتار متعدد طلبا کو راولپنڈی جوڈیشل کمپلیکس میں قائم ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد کی عدالت میں پیش کردیا۔ متعدد بچے بستے پہنے ہوئے تھے۔

پولیس کی جانب سے گرفتار 17 طالب علموں کو سول جج نائمہ عفت کی عدالت میں پیش کیا گیا جہاں عدالت نے 14 بچوں کی ضمانت کی پانچ پانچ ہزار روپے کے مچلکوں کے عوض ضمانت منظور کرلی جب کہ تین طالب علموں کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔

یہ پڑھیں : طالبہ مبینہ زیادتی؛ راولپنڈی میں احتجاج کرنے پر 387 مظاہرین گرفتار

راولپنڈی پولیس نے مظاہرین کے خلاف مختلف تھانوں میں 8 مقدمات درج کیے تھے مقدمات میں 387 طلباء کو نامزد ملزمان جبکہ 2425 کو نامعلوم ظاہر کیا گیا ہے۔ مقدمات تھانہ نیوٹاؤن، ائیرپورٹ، مورگاہ، گوجر خان، صدر واہ اور نصیر آباد میں درج کیے گئے۔

تھانہ ائیرپورٹ ایریا سے گرفتار تمام 77 طلبہ رہا، مقدمہ خارج

اسی طرح تھانہ ائیرپورٹ ایریا سے گرفتار تمام 77 طلبہ کو ضمانت دے دی گئی اور ان کے خلاف مقدمہ خارج کردیا گیا۔ سول جج جہاں زیب امان نے تمام گرفتار طلبہ کو بری کر دیا۔ وکلائے صفائی نے کہا کہ احتجاج آئینی و قانونی حق ہے مقدمہ خارج کیا جائے۔

دیگر تین تھانوں میں گرفتار طلبہ بھی جوڈیشل کمپلیکس پہنچا دئیے گئے۔ اس پر عدالت نے حکم دیا کہ بلا جواز اس قدر گرفتاریاں کی گئیں؟ سب کی ہتھکڑیاں کھول دو۔

عدالت نے طلبہ کو بھی سخت وارننگ دی کہ دوبارہ گڑبڑ کی جیل جاؤ گے اپنا مستقبل سنوارو، والدین بچوں کی تربیت اور نصیحت کریں دوبارہ یہ دوبارہ گڑبڑ نہ کریں۔



[ad_2]

Source link

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں