45

پاکستان اور عرب ممالک میں پاکستانی کرنسی میں لین دین ممکن

[ad_1]

چین میں براہ راست ادائیگیوں کو ممکن بنانے کیلیے کام کر رہے ہیں، گورنر اسٹیٹ بینک  ۔ فوٹو : فائل

چین میں براہ راست ادائیگیوں کو ممکن بنانے کیلیے کام کر رہے ہیں، گورنر اسٹیٹ بینک ۔ فوٹو : فائل

  کراچی: گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد نے بتایا کہ پاکستان اور عرب ممالک کے درمیان پاکستانی روپے میں ادائیگی کیلیے ایک سنگ میل طے کرلیا ہے۔

اب پاکستانی شہری پاکستانی بینکنگ چینل راست اور عرب مانیٹری فنڈ بونا کے اشتراک سے پاکستانی کرنسی میں آن لائن ادائیگیاں کرسکیں گے، جبکہ مرکزی بینک آن لائن بینکنگ چینل کے ذریعے چین کو براہ راست ادائیگیوں کو ممکن بنانے کیلیے بھی کام کر رہا ہے، جمعے کو سالانہ گورنر رپورٹ برائے مالی سال 2024-25 میں اپنی تیسری فنانشل انکلوژن اسٹریٹجی 2028 کا اعلان کرتے ہوئے گورنر جمیل احمد نے کہا کہ 2028 تک 75 بالغ آبادی کو بینکنگ سہولیات فراہم کرنے عزم رکھتے ہیں، جن میں 25 فیصد خواتین ہوں گی۔

اس وقت پاکستان کی 60 فیصد بالغ آبادی بینکنگ خدمات سے مستفید ہورہی ہے، انھوں نے مزید بتایا کہ کراس بارڈر ادائیگیوں کو آسان بنانے کیلیے اسٹیٹ بینک نے عرب مانیٹری فنڈ بونا کے ساتھ مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیے ہیں، جس میں پاکستانی کرنسی کو سیٹلمنٹ کرنسی کے طور پر تسلیم کیا گیا ہے، جو کہ تاریخی سنگ میل ہے۔

انھوں نے مزید بتایا کہ اسٹیٹ بینک نے چینی اور پاکستانی مالیاتی اداروں  کے درمیان ایک کراس بارڈر پارٹنرشپ کی بھی منظوری دی ہے، جس کے ذریعے اب پاکستانی ای والٹس یوزرز پاکستان میں رہتے ہوئے چین میں اپنی ادائیگیاں کرسکیں گے، واضح رہے کہ دسمبر 2023 میں NFIS 2018-2023 کی کامیابی کے بعد اسٹیٹ بینک اب NFIS کے تیسرے ایڈیشن 2024-28 کو لانچ کرنے کی منصوبہ بندی کر رہا ہے، جس کا مقصد ڈیجیٹکل بینکاری کا تحفظ، سہولت، فروغ، اور سروسز کی بہتر فراہمی ہے۔



[ad_2]

Source link

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں