[ad_1]
کراچی:
گورنراسٹیٹ بینک جمیل احمد نے حکومتی پالیسیوں کو مثبت اور معاشی اشاریوں میں بہتری کو اجاگر کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسٹیٹ بینک کا ہدف ہے کہ زرمبادلہ ذخائر کو جون 2025 کے آخر تک 13 ارب ڈالر تک پہنچایا جائے۔
اسٹیٹ بینک سے جاری اعلامیے کے مطابق گورنراسٹیٹ بینک جمیل احمد نے عالمی مالیاتی ادارہ (آئی ایم ایف) اور ورلڈ بینک کے سالانہ اجلاس کے موقع پر عالمی سرمایہ کاروں سے ملاقات کی، واشنگٹن میں اسٹینڈرڈ چارٹرڈ، جے پی مورگن، بینک آف امریکا اور جیفریزکی جانب سے منعقدہ تقریبات میں بھی شریک ہوئے، ان تقریبات کے دوران بین الاقوامی ریٹنگ ایجنسیوں اور اہم عالمی سرمایہ کاروں کے مندوبین نے بھی ان سے ملاقات کی۔
مرکزی بینک نے بیان میں کہا کہ ان ملاقاتوں کے دوران گورنر اسٹیٹ بینک نے گزشتہ سال پاکستان کے معاشی اظہاریوں میں آنے والی نمایاں بہتری کاجائزہ اور امید افزا اقتصادی منظرنامے کو اجاگر کیا اور کہا کہ اسٹیٹ بینک کے دانش مندانہ زری پالیسی مؤقف اور حکومت کی مالیاتی یکجائی نے معاشی استحکام بحال کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان سمیت عالمی اور ابھرتی ہوئی معیشتوں کو چیلنجز درپیش ہیں، ان سے نمٹنے کے لیے سخت لیکن لازمی پالیسی اقدامات کی ضرورت ہے، اسٹیٹ بینک اور حکومت دونوں نے استحکام کے لیے اہم اقدامات پر عمل کیا جس کےمثبت نتائج سامنے آرہے ہیں۔
جمیل احمد کا کہنا تھا کہ مہنگائی عروج پر پہنچنے کے بعد واضح طور پر نیچے جا رہی ہے، بیرونی کھاتہ نمایاں طور پر بہتر ہوا اور زرمبادلہ کے بفرزمضبوط ہو رہے ہیں، جی ڈی پی کے مقابلے میں سرکاری شعبے کے مجموعی قرضے اور بیرونی فنانسنگ کی ضروریات دونوں میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے۔
گورنراسٹیٹ بینک نے کہا کہ ملک میں معاشی سرگرمیاں بحال ہو رہی ہیں، رواں مالی سال حقیقی جی ڈی پی نمو مزید بہتر ہونے کی توقع ہے اور معیشت درست سمت میں گامزن ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ مئی2023 میں مہنگائی38 فیصد کی بلند ترین سطح پر تھی جو سال بہ سال بنیادوں پر ستمبر2024 میں 6.9 فیصد رہ گئی، مشکل حالات کےباوجود پچھلے 12ماہ کے دوران بیرونی کھاتہ خاصا بہتر ہوا، بیرونی جاری خسارہ بھی نمایاں طور پر کم ہوا۔
انہوں نے کہا کہ جاری کھاتے کے توازن میں بہتری کا سبب بنیادی طور پر برآمدات اور کارکنوں کی ترسیلات زر دونوں میں نمایاں اضافہ ہے، رقوم کی آمد میں بہتری نے اسٹیٹ بینک کے زرمبادلہ ذخائر 11 ارب ڈالر تک پہنچا دیا ہے، جو جنوری 2023 میں 3.1 ارب ڈالر رہ گئے تھے۔
گورنر اسٹیٹ بینک کا کہنا تھا کہ اسٹیٹ بینک کا ہدف اپنے زرمبادلہ ذخائر کو جون 2025 کے آخر تک 13 ارب ڈالر تک پہنچانا ہے۔
[ad_2]
Source link