کراچی: سولر پینلز و دیگر درآمدات کی آڑ میں پاکستان سے کالا دھن بیرون ملک منتقل کرنے کے ایک اور منظم گروہ کا انکشاف ہوا ہے۔
ڈائریکٹوریٹ پوسٹ کلیئرنس آڈٹ کسٹمز ساؤتھ کراچی نے بعد از کسٹمز کلیئرنس آڈٹ کے دوران 16 ارب 20 کروڑ روپے مالیت کا کالا دھن بیرون ملک منتقل کرنے کا انکشاف کیا ہے۔
ذرائع کے مطابق پاکستان سے سولر پینلز کی درآمدات کی آڑ میں منظم منی لانڈرنگ کے خلاف ڈائریکٹوریٹ پوسٹ کلیئرنس آڈٹ کسٹمز نے کریک ڈاؤن جاری رکھا ہوا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سولر پینل کی آڑ میں 70 ارب روپے کی منی لانڈرنگ کے ذمہ دار 6 نجی بینک ہیں، ایف بی آر
ڈائریکٹوریٹ کے ذرائع نے ایکسپریس کو بتایا کہ بعد از کلیئرنس آڈٹ کے دوران اس بات کا انکشاف ہوا ہے کہ میسرز حمزہ انٹرپرائز نامی کمپنی نے 11 فرضی کمپنیاں دھوکا دہی کے لیے قائم کی تھیں، جن کے توسط سے سولر پینلز، اسکریپ، مشینری ودیگر متفرق اشیاء درآمد کرکے 16ارب 20کروڑ روپے مالیت کا کالا دھن بیرون ملک منتقل کیا گیا، دلچسپ امر یہ ہے ان 11فرضی کمپنیوں کا نیشنل ٹیکس نمبر ایک ہی تھا۔
ذرائع نے بتایا کہ میسرز حمزہ انٹرپرائزز نے 1.62 کروڑ روپے کے سرمائے کا غیرقانونی استعمال کیا حالانکہ انکم ٹیکس دستاویزات کے مطابق میسرز حمزہ انٹرپرائزز کی مالی استعداد اس قابل نہیں تھی کہ وہ اتنی بڑی رقم کا لین دین کرسکے، ذرائع نے بتایا کہ کمپنی نے کارٹیل بنا کر کسٹم کے گرین چینل کا غلط استعمال کرتے ہوئے درآمدی سامان کی کلیئرنس حاصل کیں۔
یہ بھی پڑھیں: سولر پینل منی لانڈرنگ؛ ایف بی آر کا رقم کی واپسی کیلئے امارات، سنگاپور، چین سے رابطہ
ذرائع نے بتایا کہ حمزہ انٹرپرائز نے اپنے آپ کو مینوفیکچرر ظاہر کرکے 22ملین کے ٹیکس استثناء کی سہولیات بھی حاصل کیں۔
ڈائریکٹوریٹ پوسٹ کلیئرنس آڈٹ کسٹمز ساؤتھ نے دھوکہ دہی میں معاونت پر کلیئرنگ ایجنٹس معیز بیگ اور فراز احمد کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے اور تحقیقات کی بنیاد پر کلیئرنگ ایجنسی کے معیز بیگ کو گرفتار کرلیا ہے، جس پر مجاز عدالت نے ملزم کا 7روزہ ریمانڈ بھی دے دیا ہے۔