ایلون مسک نے رواں ماہ کے پہلے دو ہفتوں میں ٹرمپ کی حمایت میں 44 ملین ڈالر خرچ کردیے جب کہ رواں برس خرچ کئی گئی مجموعی رقم 13 کروڑ 20 لاکھ ڈالرز ہوگئی۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکا کی فیڈرل الیکشن کمیشن نے اپنی ایک رپورٹ میں نوٹس لیا ہے کہ صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کی انتخابی مہم کے لیے ایلون مسک بے دریغ رقم خرچ کر رہے ہیں۔
رپورٹ کہا گیا ہے کہ ارب پتی ایلون مسک نے صرف اکتوبر کے پہلے 15 دنوں میں ٹرمپ کی انتخابی مہم کی حمایت میں خرچ کرنے والے گروپ کو تقریباً 44 ملین ڈالر فراہم کیے ہیں۔
اسی طرح ایلون مسک نے جولائی اور ستمبر کے درمیان 3 ماہ میں اس گروپ کو تقریباً 75 ملین ڈالر دیے تھے۔ رواں برس مجموعی طور پر ایلون مسک 132 ملین ڈالرز خرچ چکے ہیں۔
خیال رہے کہ ایلون مسک نے چند روز قبل سوئنگ ریاستوں میں ہر اس رجسٹرڈ شخص کو یومیہ دس ملین ڈالر فراہم کرنے کا وعدہ بھی کیا تھا جو 5 نومبر تک آزادی اظہار اور ہتھیار اٹھانے کے حق سے متعلق ایک پٹیشن پر دستخط کرے گا۔
باخبر ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ امریکی محکمہ انصاف نے ٹیسلا کے مالک اور سی ای او کو ووٹرز کو دیئے گئے تحائف اور ان کے ممکنہ غیر قانونی ہونے کے حوالے سے ایک انتباہی خط بھیجا ہے۔
یاد رہے انتخابی قانون شہریوں کو ووٹنگ یا رجسٹریشن کے بدلے رقم کی ادائیگی کی حوصلہ شکنی کرتا ہے۔