[ad_1]
تل ابیب: اسرائیل کے وزیر دفاع نے کہا ہے کہ ایران کے ساتھ ابھی جنگ ختم نہیں ہوئی ہے اور جوابی کارروائی کی حممت عملی پر غور کیا جا رہا ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ایران کے حملے کے بعد اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کی زیر صدارت اجلاس جاری ہے جس میں وزیر دفاع یوو گیلنٹ، اور نیشنل یونین پارٹی کے رہنما اور سابق وزیر دفاع بینی گانٹز، اسٹریٹجک امور کے وزیر رون ڈرمر اور سیاست دان گاڈی آئزن کوٹ بھی شریک ہیں۔
ابھی اسرائیلی کابینہ ایران کے حملے پر جوابی کارروائی کے لیے حکمت عملی طے کر رہی ہے تاہم اس حوالے سے کسی نتیجے پر نہیں پہنچ سکی ہے جب کہ امریکا پہلے ہی ایران کے خلاف کارروائی میں حصہ لینے سے معذرت کر چکا ہے۔
یہ خبر پڑھیں : ایران کا اسرائیل پر حملہ، 300 سے زائد ڈرونز اور بیلسٹک میزائل فائر کردیے
تاہم ایک اسرائیلی عہدیدار نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر عالمی خبر رساں ادارے کو بتایا کہ ایرانی حملے کا بھر پور جواب دیں گے لیکن اس ردعمل کے دائرہ کار کا تعین ہونا باقی ہے۔
اسرائیلی عہدیدار نے مزید بتایا تھا کہ توقع ہے کہ اتوار کو اسرائیل کی جنگی کابینہ کے اجلاس کے دوران حکمت عملی وضع کرلی جائے گی۔
اسرائیلی وزیر دفاع پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ ایران کے ساتھ جنگ ابھی ختم نہیں ہوئی ہے۔ بھرپور جوابی کارروائی کریں گے۔
یہ خبر بھی پڑھیں : ایران کا اسرائیل پر حملہ؛ فلسطینیوں کا مسجد اقصیٰ کے باہر جشن
اس سے قبل اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے قوم سے خطاب میں اعلان کیا تھا کہ اسرائیل ایران کے براہ راست حملے کی تیاری کر رہا ہے۔ ہم نے ایک واضح اصول طے کیا ہے کہ جو کوئی ہمیں نقصان پہنچائے گا، ہم اسے نہیں چھوڑیں گے۔
[ad_2]
Source link