21

بھارت میں باحجاب خواتین کے ریسٹورینٹ میں داخلے پر پابندی

[ad_1]

مودی سرکار میں تعلیمی اداروں میں پہلے ہی حجاب پر پابندی عائد ہے، فوٹو: فائل

مودی سرکار میں تعلیمی اداروں میں پہلے ہی حجاب پر پابندی عائد ہے، فوٹو: فائل

نئی دہلی: بھارتی دارلحکومت کے معروف میں ریسٹورینٹ میں باحجاب خواتین کو داخل ہونے سے روک دیا گیا۔ 

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق یہ واقعہ دہلی کے جنوبی علاقے میں جامعہ ملیہ اسلامیہ یونیورسٹی کے قریب نیو فرینڈز کالونی میں ماربیہ کیفے میں لنچ ٹائم کے دوران پیش آیا۔

مسلم خواتین نے بتایا کہ ہم چار کولیگز ہمیشہ برقع پہن کر دفتر آتی ہیں اور لنچ کرنے ریسٹورینٹ کی ایک ٹیبل بُک کرانی چاہی تو ہمیں جواب دیا گیا کہ ریسٹوریںٹ میں برقع اتار کر جانا پوگا۔

خواتین کے بقول جب ہم نے اس کی وجہ پوچھی تو کہا گیا کہ یہ ریسٹورینٹ کی پالیسی ہے کسی بھی مذہبی بھی علامت کے اظہار کی اجازت نہ دی جائے اور جب برقع اور حجاب اتارنے سے انکار کیا ہمیں عملے نے باہر نکال دیا۔

متاثرہ خواتین نے ریسٹورینٹ کے پالیسی کو مذہبی آزادی بنیادی حق کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے کہا کہ عملے کی بدتمیزی سے ثابت ہوگیا کہ مودی سرکار میں کوئی اقلیت کسی کے ہاتھوں بھی محفوظ نہیں۔

 

یاد رہے کہ بھارت میں مسلسل دوسری بار نریندر مودی کی حکومت ہے اور ان دس برسوں میں اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں پر زمین تنگ کردی گئی۔

اذانوں پر پابندی اور مساجد و مدارس کی مسماری کے ساتھ تعلیمی اداروں میں حجاب پر پابندی ہے۔ مسلم خواتین کو ہراساں کیا جاتا ہے۔ مسلمان تاجروں کی کاروباری سرگرمیوں میں رکاوٹیں ڈالی جاتی ہیں۔

 



[ad_2]

Source link

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں