[ad_1]
جنیوا: اقوام متحدہ نے اپنی ایک رپورٹ میں اسرائیلی بمباری سے غزہ میں تباہ ہونے والے گھروں اور انفرا اسٹریکچر کی بحالی کا روٹ میپ اور تخمینہ پیش کیا ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اقوامِ متحدہ کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ اسرائیلی بمباری سے غزہ کی حالت چاند کی سطح کی طرح تک ہوگئی۔ 7 ماہ میں 80 ہزار سے زائد گھر ملبے کا ڈھیر بن گئے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ غزہ کی بلند و بالا عمارتیں ملیامیٹ اور انفرا اسٹریکچر تباہ ہوگئے جن کی تعمیرِ نو کا کام آئندہ صدی تک ممکن ہو پائے گا اور اس کا تخمینہ تقریباً 40 ارب ڈالر ہے۔
یہ خبر پڑھیں : اسرائیلی بمباری میں 4 بچوں سمیت 26 افراد شہید اور51 زخمی
اقوامِ متحدہ کے ترقیاتی پروگرام کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ غزہ کو تمام تباہ شدہ مکانات کی بحالی کے لیے تقریباً 80 سال درکار ہو گے جب کہ جزوی بحالی میں بھی مزید 16 سال لگ سکتے ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ غزہ میں جنگ کے بعد سے غربت کی شرح 60.7 تک جا پہنچی ہے جو جنگ سے قبل 38.8 فیصد تھی۔
[ad_2]
Source link