[ad_1]
ڈھاکا: بنگلہ دیش کی حکمران جماعت عوامی لیگ کے رکن اسمبلی انوارالعظیم کو بھارت میں ایک ہفتے سے زائد عرصہ لاپتا رہنے کے بعد کولکتہ میں قتل کردیا گیا۔
غیرملکی خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق بنگلہ دیش کے وزیرداخلہ اسدالزمان خان نے بتایا کہ حکمران جماعت کا رکن اسمبلی ایک ہفتہ سے زیادہ عرصے لاپتہ رہنے کے بعد بدھ کو بھارتی شہر کولکتہ میں مردہ پائے گئے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ ان کے رشتہ داروں نے بتایا کہ عوامی لیگ کے ٹکٹ پر سرحدی ضلع جھیندہ سے مسلسل تیسری مرتبہ رکن اسمبلی منتخب ہونے والے 56 سالہ انوارالعظیم اپنے علاج کے لیے بھارت روانہ ہونے کے ایک روز بعد 13 مئی کو لاپتا ہوگئے تھے۔
بنگلہ دیشی وزیرداخلہ اسدالزمان خان نے بتایا کہ رکن اسمبلی کے قتل کے شبہے میں بنگلہ دیش سے تعلق رکھنے والے تین ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بنگلہ دیش اور کولکتہ کی پولیس مشترکہ طور پر تفتیش کر رہی ہے اور تفتیش کے دوران احتیاطی طور پر تمام تفصیلات جاری نہیں کرسکتے ہیں۔
بھارتی پولیس نے بتایا کہ واقعے کے بعد قتل کا مقدمہ درج کرلیا گیا ہے اور مقتول کی لاش بھی برآمد کرنی ہے۔
بھارتی ریاست مغربی بنگال کے سینئر پولیس افسر اخلیش چھیتورویدی نے بتایا کہ ہم اس ہاؤسنگ کمپلیکس کی ویڈیو حاصل کرلی ہے جہاں وہ رہ رہے تھے اور تفتیش کے دوران خون دھبے بھی نظر آئے ہیں۔
ایک اور پولیس افسر نے شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ قاتلوں کا تعلق کالعدم دہشت گرد تنظیم سے ہوسکتا ہے۔
بنگلہ دیش کی وزیراعظم شیخ حسینہ واجد نے اپنی جماعت کے رکن اسمبلی کے قتل پر گہرے دکھ کا اظہار کیا اور لواحقین سے تعزیت کی۔
[ad_2]
Source link