14

پاپوا نیو گینی میں لینڈ سلائیڈنگ سے اموات کی تعداد 670 سے تجاوز کرنے کا خدشہ

[ad_1]

اقوام متحدہ کے ادارے کا کہنا ہے کہ اب تک صرف 5 لاشیں نکالی گئی ہیں—فوٹو: رائٹرز

اقوام متحدہ کے ادارے کا کہنا ہے کہ اب تک صرف 5 لاشیں نکالی گئی ہیں—فوٹو: رائٹرز

پاپوا نیو گنی: پاپوا نیو گینی میں بدترین لینڈ سلائیڈنگ سے 670 سے زائد اموات کا خدشہ ہے اور اقوام متحدہ کے ادارے امدادی کاموں میں مصروف عمل ہیں۔

خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ کا ادارہ برائے مہاجرین نے بتایا کہ بدترین لینڈ سلائیڈنگ سے 670 افراد ہلاک ہوگئے ہیں تاہم امدادی کام جاری ہے۔

شمالی آسٹریلیا کے ساؤتھ پیسفک میڈیا نے جمعے کو بتایا تھا کہ لینڈ سلائیڈنگ سے 300 سے زائد افراد ملبے تلے دب گئے ہیں لیکن 48 گھنٹے بعد بین الاقوامی ادارہ برائے مہاجرین (آئی او ایم) نے بتایا کہ ہلاکتوں کی تعداد اس سے دو گنا زیادہ ہوسکتی ہے۔

عالمی ادارے نے بتایا کہ تاحال لینڈ سلائیڈنگ سے ہونے والی تباہی کا تخمینہ نہیں لگایا جاسکا ہے اور اس وقت جاری خطرناک صورت حال کے باعث امدادی کاموں میں بھی رکاوٹ سامنے آرہی ہے۔

رپورٹ کے مطابق ملبے سے اب تک صرف 5 لاشیں نکالی گئی ہیں۔

صوبہ اینگا کے گاؤں یامبالی کی انتظامیہ کی جانب سے فراہم کردہ اعداد وشمار کے تحت عالمی ادارے نے ہلاکتوں کا اندازہ لگایا ہے اور پاپوا نیوگینی میں ایجنسی کے تعینات سربراہ سیرہان ایکٹورپراک کا کہنا ہے کہ جمعے کو ہونے والی لینڈ سلائیڈنگ سے 150 سے زائد گھر بھی ملبے کا ڈھیر بن گئے تھے۔

انہوں نے کہا کہ زمین اس وقت بھی سرک رہی ہے، چٹانیں گر رہی ہیں، دباؤ کی وجہ سے ہموار زمین دھنس رہی ہے اور پانی بہہ رہا ہے، جس کی وجہ سے خطے میں ہر کسی کو بدترین خطرات لاحق ہیں۔

عالمی ادارے نے بتایا کہ 250 سے زائد گھر خالی کرادیے گئے ہیں اور مکینوں کو رشتہ داروں اور دوستوں کے ساتھ عارضی پناہ گاہوں میں منتقل کردیا گیا ہے، اس کے علاوہ ایک ہزار 250 افراد بے گھر ہوگئے ہیں۔

سیرہان ایکٹورپراک کا کہنا تھا کہ لوگ اپنی مدد آپ کے تحت ملبے تلے دبی لاشیں نکالنے کی کوشش کر رہیں اور لاٹھیوں بیلچوں اور دیگر اوزاروں سے کھدائی کر رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ علاقے میں ایلیمنٹری اسکول، چھوٹے کاروبار اور اسٹالز، گیسٹ ہاؤسز اور پیٹرول پمپس بھی ملبے تلے دفن ہوچکے ہیں۔



[ad_2]

Source link

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں