8

میکسیکو میں پہلی بار صدر کے عہدے کیلیے ایک خاتون منتخب

[ad_1]

61 سالہ کلاڈیا شین بام پیشے کے اعتبار سے ایک سائنس دان ہیں، فوٹو: فائل

61 سالہ کلاڈیا شین بام پیشے کے اعتبار سے ایک سائنس دان ہیں، فوٹو: فائل

میکسیکو سٹی: میکسیکو میں حکمراں جماعت مورینا پارٹی کی صدارتی امیدوار کلاڈیا شین بام نے الیکشن جیت کر ملک کی پہلی خاتون صدر اور ممکنہ طور پر سب سے زیادہ ووٹ حاصل کرنے کا اعزاز بھی اپنے نام کیا۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق کلاؤڈیا شین بام نے صدارتی الیکشن میں لینڈ سلائیڈنگ فتح حاصل کی۔ انھوں نے نے تقریباً 58 سے 60 فیصد ووٹ حاصل کیے جب کہ مدمقابل گالویز 28 اور جارج الواریز مینیز 12 فیصد ووٹ حاصل کر پائے۔

میکسیکو میں صنفی امتیاز کافی زیادہ ہے اور خواتین کے خلاف جرائم کی شرح بھی بہت زیادہ ہے۔ ہر روز 10 خواتین کو قتل کیا جاتا ہے۔ ایسے ملک میں کسی پہلی خاتون صدر منتخب ہوکر کلاڈیا شین بام نے تاریخ رقم کردی۔

خیال رہے کہ 61 سالہ کلاڈیا شین بام پیشے کے اعتبار سے ایک سائنس دان ہیں اور سیاست میں بھی حصہ لیتی رہی ہیں۔ میکسیکو سٹی کی سابق میئر کی حیثیت سے بھی فرائض انجام دے چکی ہیں۔

اُن کے قریب ترین حریف گالویز نے اپنی شکست تسلیم کرتے ہوئے کامیاب خاتون امیدوار کلاڈیا شین بام کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کیا اور مؤثر اپوزیشن کا کرداد ادا کرتے ہوئے ملکی معاملات میں اپنے تعاون کی یقین دہانی کرائی۔

تاریخی فتح پر میکسیکو سٹی کے مرکزی چوک میں جشن منایا گیا۔ نومنتخب خاتون صدر نے بھی گانا گایا اور رقص کیا۔

اپنے خطاب میں کلاڈیا شین بام نے کہا کہ میں میکسیکو کی لاکھوں خواتین اور مردوں کا شکریہ ادا کرنا چاہتی ہوں جنہوں نے اس تاریخی دن مجھے ووٹ دیا۔ میں آپ کو مایوس نہیں کروں گی۔

میکسیکو میں خطرناک منشیات فروشوں اور گینگسٹرز کا کئی علاقوں میں راج ہے۔ گینگز کے درمیان بھی آئے دن خونی جھگڑے ہوتے رہتے ہیں۔ انتخابات میں حصہ لینے کے خواہش مند 26 سیاست دانوں کو قتل کیا گیا۔

تاہم دہشت زدہ علاقوں میں تشدد کی اس تازہ لہر کے باوجود بڑی تعداد میں ووٹرز پولنگ اسٹیشنز پہنچے جن کی کی حفاظت کے لیے پولنگ اسٹیشنز پر ہزاروں فوجیوں کو تعینات کیا گیا تھا۔

ہسپانوی بولنے والے دنیا کے سب سے زیادہ آبادی والے ملک میکسیکو کی آبادی 12 کروڑ 90 لاکھ ہے اور تقریباً 10 کروڑ ووٹرز ہیں۔ نئے صدر کے انتخاب کے ساتھ ساتھ اسمبلی کے ارکان، کئی ریاستوں کے گورنروں اور متعدد مقامی عہدیداروں کے لیے الیکشن ہوئے تھے۔



[ad_2]

Source link

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں