9

ممبئی دھماکوں میں نامزد مسلم قیدی کو جنونی ہندوؤں نے جیل میں بیدردی سے قتل کردیا

[ad_1]

ممبئی میں 12 مارچ 1993 کو درجن سے زائد مقامات پر دھماکوں میں 257 افراد ہلاک ہوگئے تھے

ممبئی میں 12 مارچ 1993 کو درجن سے زائد مقامات پر دھماکوں میں 257 افراد ہلاک ہوگئے تھے

ممبئی: بھارت میں کلمبہ سینٹرل جیل میں 5 مشتعل ہندو قیدیوں نے 59 سالہ مسلمان قیدی کو بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں اُن کی موت واقع ہوگئی۔

بھارتی میڈیا کے مطابق قیدیوں کے تشدد سے ہلاک ہونے والے مسلمان قیدی کی شناخت 59 سالہ محمد علی خان عرف منا کے نام سے ہوئی ہے جو 1993 میں ممبئی میں ہونے والے بم دھماکوں میں نامزد ملزم تھا۔

 

دیگر قیدیوں نے واقعے کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ حملہ آور 5 قیدیوں کی کسی بات پر مسلم قیدی محمد علی سے تلخ کلامی ہوئی اور پھر حملہ آوروں نے بیدردی سے مارنا پیٹنا شروع کردیا۔

عینی شاہدین کے بقول اس دوران  ایک حملہ آور نے نالے کے لوہے کے ڈھکن کو محمد علی کے سر پر دے مارا جس سے خون کا ایک فوارہ نکلا اور مسلمان نے قیدی نے وہیں تڑپ تڑپ کر جان دیدی۔

بعد ازاں قیدی محمد علی کو اسپتال لے جایا گیا جہاں ڈاکٹرز نے موت کی تصدیق کردی۔

حملہ آور قیدیوں کی شناخت پراتیک، دیپک، سندیپ، رتوراج اور سوربھ کے نام سے ہوئی ہے جن کے خلاف پولیس نے مقدمہ درج کرکے تحقیقات کا آغاز کردیا۔

یاد رہے کہ ممبئی میں مارچ 1993 میں 12 مقامات پر دھماکے ہوئے تھے جن میں 257 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔ ان حملوں کے الزام میں محمد علی عرف منا کو عمر قید کی سزا سنائی گئی تھی۔



[ad_2]

Source link

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں