[ad_1]
اسرائیل غزہ کے نصیرات پناہ گزین کیمپ کو مسلسل وحشیانہ بمباری کا نشانہ بنا رہا ہے اور آج تمام حدوں کو پار کرتے ہوئے اقوام متحدہ کے ایک اسکول کو تباہ کردیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق غزہ کے اقوام متحدہ کے امدادی ادارے ’’UNRWA‘‘ کے الصردی اسکول پر اسرائیلی طیاروں نے وحشیانہ بمباری کی جہاں فلسطینی خاندانوں نے پناہ لے رکھی تھی۔
اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں خواتین اور بچوں سمیت 32 بے گھر فلسطینی شہید اور درجن سے زائد زخمی ہوگئے۔ زخمیوں کو طبی امداد کے لیے اقصی شہدا اسپتال منتقل کیا گیا۔
اسرائیل کی فوج نے بمباری کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ اس کے لڑاکا طیاروں نے نصیرات کے علاقے میں UNRWA کے ایک اسکول کے اندر موجود حماس کے کمپاؤنڈز کو نشانہ بنایا۔
اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا کہ بمباری میں اُن دہشت گردوں کو ختم کر دیا جو اسرائیلی سیکیورٹی فورسز پر حملے کی منصوبہ بندی کر رہے تھے۔
دوسری جانب حماس نے اسرائیلی بیان کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ معصوم بے گھر پناہ گزینوں پر حملے کو جواز فراہم کرنے کے لیے بہانے بازی کر رہا ہے۔
الجزیرہ کے ایک صحافی نے بتایا کہ نصیرات پر تازہ ترین حملے سے قبل اسرائیلی فورسز نے بریج اور مغازی کے مہاجر کیمپوں پر حملے بھی کیے تھے جن میں محض 24 گھنٹوں میں 102 افراد شہید ہوگئے تھے۔
واضح رہے کہ غزہ پر 7 اکتوبر سے جاری اسرائیلی بمباری میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 36 ہزار 500 سے تجاوز کر گئی جب کہ 83 ہزار سے زائد زخمی ہیں۔ شہید اور زخمی ہونے والوں میں نصف تعداد بچوں اور خواتین کی ہے۔
[ad_2]
Source link