[ad_1]
نئی دہلی: بھارتیہ جنتا پارٹی کے رہنما نریندر مودی مسلسل تیسری بار وزیراعظم منتخب ہوگئے اور آج ایک تقریب میں ملک کی خاتون صدر اُن سے عہدے کا حلف لیں گی۔
بھارتی میڈیا کے مطابق بی جے پی کے انتخابی اتحاد نیشنل ڈیموکریٹک الائنس نے لوک سبھا انتخابات میں 543 میں سے 293 نشستوں پر کامیابی حاصل کرکے ملک میں حکومت سازی کا عمل شروع کردیا۔
اس سلسلے میں نریندر مودی آج مسلسل تیسری بار وزیراعظم کے عہدے کا حلف اُٹھائیں گے اور ممکنہ طور پر 40 کے قریب کابینہ کے وزرا بھی حلف اُٹھائیں گے۔ جن میں بی جے پی کے علاوہ 9 دیگر جماعتوں کے وزرا بھی شامل ہیں۔
مسلسل تیسری بار وزیراعظم کے عہدے کا حلف اُٹھانا ایک تاریخی سنگ میل ہے اور متعدد ممالک کے سربراہان مملکت کو دعوت نامے بھیجے گئے لیکن اس اہم ترین تقریب میں شرکت کے لیے صرف سری لنکا کے صدر رانیل وکرما سنگھے، مالدیپ کے صدر میوزو،افریقی ملک سیشلز کے نائب صدر احمد عفیف، بنگلا دیش کی وزیر اعظم شیخ حسینہ، ماریشس کے وزیر اعظم جگناوتھ، نیپال کے وزیراعظم پشپا کمل دہل ‘پراچندا’ اور بھوٹان کے وزیر اعظم شیرنگ نے شرکت کے لیے ہامی بھری۔
مودی جن ممالک کو اپنا قریبی دوست قرار دیتے تھے جن میں امریکا سمیت خلیجی ممالک بالخصوص متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب کے سربراہان مملکت شامل ہیں، تقریب حلف برداری میں شرکت نہیں کریں گے۔ سکھ رہنما کے قتل پر کینیڈا سے پہلے ہی بھارت کے سفارتی تعلقات منقطع ہیں جب کہ حیران کن طور پر روس اور چین نے بھی تقریب میں شرکت پر خاموشی اختیار کی ہوئی ہے۔
مودی نے تیسری بار وزیراعظم بن کر تاریخ تو رقم کردی ہے لیکن تقریب حلف برداری میں کسی بھی نمایاں عالمی رہنما کی شرکت نہ ہونے سے مودی کے دیگر ممالک کے ساتھ سفارتی تعلقات کے بلند بانگ دعوؤں اور ہر وقت دوستی کا دم بھرنے کی باتوں کی قلعی کھول گئی ہے۔
خیال رہے کہ انھی بڑھکوں کے باعث مودی کے ’’اب کی بار 400 کے پار‘‘ کے انتخابی نعرے کو شکست فاش ہوئی اور مودی کا انتخابی اتحاد گزشتہ الیکشن کی نسبت اپنی درجنوں مضبوط نشستوں سے ہار گیا اور اپوزیشن اتحاد ’’انڈیا‘‘ کو گزشتہ الیکشن کے مقابلے میں 100 سے زائد نشستیں ملیں۔
مودی کی جوڑ توڑ کی حکومت کی ممکنہ کابینہ کے ارکان؛
امیت شاہ – بی جے پی
راج ناتھ سنگھ – بی جے پی
نتن گڈکری – بی جے پی
جیوترادتیہ سندھیا – بی جے پی
ارجن رام میگھوال – بی جے پی
رکشا کھڈسے – بی جے پی
جتیندر سنگھ – بی جے پی
کرن رجوجو – بی جے پی
منسکھ منڈاویہ – بی جے پی
اشونی ویشنو – بی جے پی
ہردیپ پوری – بی جے پی
جی کشن ریڈی – بی جے پی
ہردیپ سنگھ پوری – بی جے پی
شیوراج سنگھ چوہان – بی جے پی
راؤ اندرجیت سنگھ – بی جے پی
شانتنو ٹھاکر – بی جے پی
بندی سنجے – بی جے پی
بی ایل ورما – بی جے پی
شوبھا کرندلاجے – بی جے پی
رونیت سنگھ بٹو – بی جے پی
سربانند سونووال – بی جے پی
منوہر لال کھٹر – بی جے پی
ہرش ملہوترا – بی جے پی
نتیانند رائے – بی جے پی
اجے ٹمٹا – بی جے پی
ساوتری ٹھاکر – بی جے پی
دھرمیندر پردھان – بی جے پی
نرملا سیتارامن – بی جے پی
رام موہن نائیڈو کنجرپو – تیلگو دیشم پارٹی
چندر شیکھر پیمسانی – تیلگو دیشم پارٹی
رامداس اٹھاولے – ریپبلکن پارٹی آف انڈیا (اے)
انوپریہ پٹیل -اپنا دل
جینت چودھری – راشٹریہ لوک دل
جیتن رام مانجھی – ہندوستانی عوام مورچہ
رام ناتھ ٹھاکر – جنتا دل (متحدہ)
چراغ پاسوان – لوک جن شکتی پارٹی (رام ولاس)
ایچ ڈی کمارسوامی – جنتا دل (سیکولر)
پرتاپراؤ جادھو – شیوسینا
[ad_2]
Source link