10

دہشت گردی کے معاملے پر پاکستان کیساتھ بات چیت کو تیار ہیں، بھارت

[ad_1]

پڑوسی سب سے پہلے لیکن پاکستان اور چین کiساتھ مسائل یکسر مختلف ہیں، بھارت (فوٹو: فائل)

پڑوسی سب سے پہلے لیکن پاکستان اور چین کiساتھ مسائل یکسر مختلف ہیں، بھارت (فوٹو: فائل)

نئی دہلی: بھارتی وزیر خارجہ سبرامنیم جے شنکر نے کہا ہے کہ ان کا ملک پاکستان کے ساتھ  برسوں پرانے دہشت گردی کے مسئلے کا حل تلاش کرنا چاہتا ہے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق سبرامنیم جے شنکر مسلسل دوسری بار وزیر خارجہ بن گئے۔ حلف برداری کے بعد میڈیا سے گفتگو میں تجربہ کار وزیر خارجہ نے پڑوسی ممالک کے ساتھ تعلقات پر اپنی پالیسی کھل کر بیان کی۔

نومنتخب وزیر خارجہ نے کہا کہ بھارتی حکومت کی خطے میں خارجہ پالیسی “پڑوسی سب سے پہلے” کو اپنا رکھا ہے لیکن چین اور پاکستان کے ساتھ تعلقات اور مسائل مختلف تھے۔

بھارتی وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ ہم۔ پاکستان کے ساتھ برسوں پرانے دہشت گردی کے مسئلے کا حل تلاش کرنا چاہیں گے جس میں دراندازی کا معاملہ بھی شامل ہے۔

خیال رہے کہ بھارتی وزیر خارجہ کا یہ بیان اس وقت سامنے آیا ہے جب دونوں ممالک کے رہنماؤں کے درمیان سماجی رابطے کی ویب سائٹس کے ذریعے رابطے ہوئے۔

وزیراعظم شہباز شریف اور سابق وزیراعظم نواز شریف نے مودی کو تیسری بار حکومت بنانے پر مبارکباد دی تھی۔

 

جس پر بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے”نیک خواہشات کے لیے آپ کا شکریہ‘‘ کا مختصر جواب بھی دیا۔ا۔

بھارتی وزیر خارجہ نے چین کے ساتھ تعلقات کے بارے میں کہا کہ اُن کے ساتھ کچھ سرحدی مسائل ہیں اور ہماری توجہ اس بات پر ہوگی کہ انہیں کیسے حل کیا جائے۔

 

یاد رہے کہ بھارت اور چین 3 ہزار 800 کلومیٹر کی سرحد سے جڑے ہوئے ہیں جس میں سے زیادہ تر کی حد بندی ناقص ہے اور دونوں ممالک کے درمیان اس پر 1962 میں جنگ بھی ہوئی تھی۔

حال ہی میں یہ کشیدگی مودی سرکار کے سیاہ قانون کے نفاذ کے بعد مزید بڑھ گئی جب لداغ کے متنازع علاقے کو بھی بھارت کی وفاق میں شامل کرلیا جس پر چین اپنی ملکیت کے حق کا دعویٰ کرتا آیا ہے۔

اس سیاہ قانون کے بعد سے دونوں ممالک کے درمیان وقتاً فوقتاً جھڑپوں کا سلسلہ جاری ہے۔ بھارت اور چین کی سرحدی جھڑپوں میں کم از کم 20 بھارتی اور 4 چینی فوجی مارے جا چکے ہیں اور دونوں جانب زخمیوں کی تعداد اس سے کہیں زیادہ ہے۔

 



[ad_2]

Source link

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں