14

گائے کا گوشت رکھنے کا الزام؛ بھارت میں مسلمانوں کے 11 گھر گرادیئے گئے

[ad_1]

حکام نے مکانات سرکاری زمین پر تعمیر کیے جانے کا مضحکہ خیز بیان جاری کردیا (فوٹو: انڈین میڈیا)

حکام نے مکانات سرکاری زمین پر تعمیر کیے جانے کا مضحکہ خیز بیان جاری کردیا (فوٹو: انڈین میڈیا)

بھارتی ریاست مدھیہ پردیش کے ضلع منڈلا میں گائے کا گوشت فریج میں رکھنے کے الزام میں انتظامیہ نے مسلمانوں کے 11 مکانات منہدم کردیئے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق منڈلا کے سپرنٹنڈنٹ آف پولیس رجت سکلیچا کا کہنا ہے کہ مویشیوں سے متعلق غیر قانونی سرگرمیوں کے خلاف کریک ڈاؤن کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ نین پور قصبے میں قربانی کی غرض سے ذبح کیلئے بڑی تعداد میں گایوں کی یرغمال بنائے کی اطلاع کی گئی، گھروں میں 150 کے قریب گائیں بندھی تھیں جبکہ ریفریجریٹرز سے گائے کا گوشت برآمد ہوا۔ حکام کو چھاپے کے دوران گھروں سے مویشیوں کی کھال اور ہڈیاں بھی ملیں۔

مزید پڑھیں: بھارت میں گائے رکھشا کے نام پر ایک اور مسلمان بیدردی سے قتل

دوسری جانب حکام کا کہنا ہے کہ 11 مکانات جنہیں منہدم کیا گیا وہ سرکاری زمین پر بنائے گئے تھے اور یہ علاقہ گائے کے گوشت کی اسمگلنگ کیلئے بدنام ہے۔

واضح رہے کہ انتہا پسند مودی حکومت نے مسلمانوں کو مقدس مہینے میں گائے کی قربانی پر پابندی عائد کررکھی ہے اور ذبح کرنے والے شخص کو 7 سال قید کی سزا سنائی جائے گی۔



[ad_2]

Source link

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں