اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ہم سالانہ پانچ ارب ڈالر فریٹ ادا کرتے ہیں، پی این ایس سی کو پانچ ارب روپے سالانہ تنخواہ ادا کرنے کے باوجود ہمارے پاس جہاز نہیں ہیں ہمیں اس کا فوری علاج کرنا ہوگا۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم امپورٹ اور ایکسپورٹ کا فریٹ یعنی بحری جہازوں کا کرایہ سالانہ پانچ ارب ڈالر ادا کررہے ہیں اور ہمارے مایہ ناز قومی ادارے پی این ایس سی کے پاس صرف بارہ جہاز ہیں اور اس کی سالانہ تنخواہیں پانچ ارب روپے ہیں یعنی فی جہاز 47 یا 48 کروڑ روپے کا پڑ رہا ہے۔
انہوں ںے کہا کہ بنگلہ دیش سمیت دیگر ممالک کے پاس کئی سو جہاز ہیں وہ امپورٹ ایکسپورٹ کرتے ہیں اور کرایہ بھی بچاتے ہیں یہاں ہم پی این ایس سی کو پانچ ارب روپے سالانہ تنخواہیں دے رہیں اور ہمارے پاس جہاز ہی نہیں یہ ہماری بدقسمتی ہے، یہ دیمک ہے جو ملک کو چاٹ رہی ہے اس کا ہمیں فوری طور پر علاج کرنا ہے۔
کراچی بندرگاہ پر 1200 ارب روپے کی ڈیوٹی و ٹیکس چرایا جارہا ہے
وزیراعظم نے کہا کہ صرف کراچی بندرگاہ پر امپورٹ ایکسپورٹ کی ڈیوٹی اور ٹیکسوں کی مد میں بارہ سو ارب روپے چوری کیے جارہے ہیں، ایک ادارے نے ہمیں ایک ہفتے پہلے ہی یہ رپورٹ دی ہے، 2700 ارب روپے کے کلیمز برسوں سے عدالتوں میں پڑے ہوئے ہیں یہ ہیں وہ پیراسائٹس جو پاکستان کو کھارہے ہیں۔