38

جاپان میں یونیورسٹی کی طالبہ نے فلسطینیوں کی حمایت میں اپنا سر منڈوالیا

[ad_1]

جاپان کی یونیورسٹیز میں فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کیلیے کیمپ لگائے گئے

جاپان کی یونیورسٹیز میں فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کیلیے کیمپ لگائے گئے

ٹوکیو: جاپان میں فلسطینیوں کی حمایت کے لیے لگائے کیمپ میں شامل یونیورسٹی کی ایک طالبہ نے اسرائیلی جارحیت کے خلاف احتجاج کا انوکھا طریقہ اختیار کیا۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق جاپانی یونیورسٹی کی طلبا نے فلسطین یکجہتی کیمپ میں بڑی تعداد میں شرکت کی جو امریکا سمیت میں دنیا بھر کی جامعات میں فلسطینیوں سے یکجہتی کے لیے احتجاج کا تسلسل ہے۔

دنیا میں بھر میں فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی اور اسرائیلی جارحیت کے خلاف یونیورسٹیوں کے طلباء کے احتجاج نے عالمی تحریک کی صورت اختیار کرلی ہے جس کا مقصد مظلوموں کی حوصلہ افزائی اور حمایت کرنا ہے۔

جاپان میں فلسطین سے اظہار یکجہتی کے کیمپ میں ایک طالبہ نے احتجاجاً اپنے بال کاٹ لیے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس کا مقصد غزہ میں کی گئی نسل کشی اور ہولوکاسٹ کی نسل کشی میں تعلق کو اجاگر کرنا ہے۔

طالبہ نے کہا کہ جب میں نے ہولوکاسٹ کی علامت کے بارے میں سوچا تو میں نے ایک یہودی مرد اور عورت کی سر مونڈنے والی تصویر پر غور کیا۔

 

طالبہ نے کہا کہ غزہ اور ہولوکاسٹ میں ہونے والی نسل کشی ایک جیسی ہونے کے باوجود کولمبیا یونیورسٹی میں فلسطین کی حمایت کرنے والی طالبات پر صہیونیوں نے حملہ کیا تھا جو سمجھ بالا تر ہے۔

طالبہ نے کہا کہ ایک عمل جو پہلے غلط اب وہی عمل آپ کے مخالفین پر ہو تو تب بھی وہ غلط ہی رہے گا۔

 

 



[ad_2]

Source link

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں