9

بچوں کی نازیبا تصاویر؛ بی بی سی کے اینکر کو قید کی سزا سنائی جائے گی

بچوں کی نازیبا تصاویر پر بی بی سی کے اینکر کو 10 ماہ سے 12 سال تک کی سزا ہوسکتی ہے

بچوں کی نازیبا تصاویر پر بی بی سی کے اینکر کو 10 ماہ سے 12 سال تک کی سزا ہوسکتی ہے

 لندن:  آج مقامی عدالت میں بچوں سے ہراسانی اور نازیبا تصاویر بنوانے پر برطانوی نشریاتی ادارے کے عالمی شہرت یافتہ نیوز اینکر ہیو ایڈورڈز کو زیادہ سے زیادہ 10 سال اور کم سے کم 12 ماہ قید کی سزا سنائی جانے کا امکان ہے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق بی بی سی کے معروف اینکر نے واٹس ایپ پر بچوں سے 41 نازیبا تصاویر منگوانے کا اعتراف کیا تھا جن میں سے 7 انتہائی سنگین نوعیت کی تصاویر بھی شامل ہیں۔

ان بچوں میں زیادہ تر کی عمریں 13 سے 15 سال کے درمیان ہیں جب کہ ایک کی عمر 7 سے 9 کے درمیان تھی۔ اینکر نے ان بچوں سے پیسوں کا لالچ دیکر نازیبا تصاویر بنوائی تھیں۔

63 سالہ برطانوی نیوز اینکر نے رواں برس جولائی میں دسمبر 2020 سے اگست 2021 کے درمیان ان بچوں کی ناشائستہ تصاویر بنانے کے 3 الزامات کو قبول کیا تھا جس پر انھیں کم از کم 10 ماہ یا زیادہ سے زیادہ 12 سال قید کی سزا ہوسکتی ہے۔

یاد رہے کہ نیوز اینکر نے جنسی ہراسانی کا معاملہ سامنے آنے پر رواں برس اپریل میں “طبی بنیادوں” پر بی بی سی سے استعفیٰ دے دیا تھا جب کہ ادارہ انھیں پہلے ہی مقدمہ مکمل ہونے تک معطل کرچکا تھا۔

نیوز اینکر ایڈورڈز نے ان الزامات پر عوامی طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا تھا لیکن ان کی اہلیہ نے ایک بیان میں کہا تھا کہ ان کے شوہر ذہنی صحت کے سنگین مسائل سے دوچار ہیں اور اسپتال میں زیر علاج ہیں۔





Source link

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں