[ad_1]
جکارتہ: انڈونیشیا کے نو منتخب صدر نے اگلے سال کے آغاز سے ملک بھر میں ہزاروں باروچی خانے کھولنے کا اعلان کیا ہے جہاں سے طلبا اور حاملہ خواتین سمیت 83 ملین آبادی کو مفت کھانا فراہم کیا جائے گا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق انڈونیشیا کے صدر پرابوو سوبیانتو نے کہا ہے کہ فوڈ پروگرام کا آغاز جنوری سے ہوجائے گا جس کے پہلے مرحلے میں تقریباً 2 کروڑ طلبا کو مفت کھانا دیا جائے گا جس کی مالیت 71 کھرب روپے ($4.54 بلین) ہوگی۔
نیشنل نیوٹریشن ایجنسی کے سربراہ دادن ہندیانہ نے بتایا کہ ابتدائی مرحلے میں 5 ہزار باورچی خانے قائم کیے جائیں گے جن کی تعداد 2027 تک 30 ہزار تک لے جانے کا منصوبہ ہے۔
ایک باورچی خانے سے تقریباً 3 ہزار بچوں کو روزانہ 200 کلو چاول، 350 کلو مرغی کا گوشت یا 3 ہزار انڈے، 600 لیٹر دودھ اور 350 کلو سبزیاں پکا کر دی جائیں گی۔
اس پروگرام کا بنیادی مقصد ملک سے غذائی قلت کو ختم کرنا ہے۔ پروگرام کی تکمیل پر اس سے مجموعی طور پر 8 کروڑ 30 لاکھ افراد مستفید ہوا کریں گے جن میں اولین ترجیح طلبا اور حاملہ خواتین ہوں گی۔
اگلے سال اس پروگرام کے تحت 3 لاکھ 12 ہزار میٹرک ٹن چاول، 4 لاکھ 46 ہزار میٹرک ٹن مرغی کا گوشت یا 4.68 بلین انڈے، 936 ملین لیٹر دودھ اور 546,000 میٹرک ٹن سبزی استعمال ہوگی۔
یہ باورچی خانہ ہفتے میں 6 روز کھلا کرے گا اور اس پروگرام کی سالانہ مالیت 28 ارب ڈالر تک ہوگی۔
یاد رہے کہ انڈونیشیا میں نومنتخب صدر پرابوو سوبیانتو 20 اکتوبر کو اپنے عہدے کا حلف اٹھائیں گے۔
[ad_2]
Source link