[ad_1]
ممبئی: بھارت کے شہر ممبئی کے مشہور سیاست دان اور سابق ریاستی وزیر باباصدیقی کو بینڈرا میں ان کے بیٹے دفتر کے قریب فائرنگ کرکے قتل کردیا گیا۔
بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق ممبئی پولیس نے بتایا کہ نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) کے رہنما اور سابق وزیر باباصدیقی کو مسلح ملزمان نے فائرنگ کرکے زخمی کردیا تھا اور انہیں تشویش ناک حالت میں اسپتال منتقل کردیا گیا تھا جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے۔
پولیس نے بتایا کہ حملہ آوروں نے باباصدیقی کو ان کے بیٹے ذیشان کے دفتر کے قریب نشانہ بنایا اور نن کو 6 گولیاں ماریں، جس سے ان کے ساتھی بھی زخمی ہوگئے ہیں اور یہ واقعہ دوسہرا کے علاقے میں پیش آیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق پولیس نے دو مشتبہ افراد کو گرفتار کرلیا ہے۔
مہاراشٹرا کے وزیراعلیٰ ایکناتھ شندے نے بتایا کہ انہوں نے پولیس کو ہدایات دی ہیں اور یہ واقعے انتہائی بدقسمت ہے تاہم دو افراد کو گرفتار کرلیا گیا ہے، جن میں سے ایک کو اترپردیش اور دوسرے کو ہریانہ سے حراست میں لیا گیا ہے جبکہ تیسرا ملزم فرار ہوگیا۔
ان کا کہنا تھا کہ پولیس کو ہدایت کی ہے واقعے پر سخت کارروائی کریں اور یقینی بنائیں کہ کوئی بھی ملزم قانون ہاتھ میں نہ لے، ممبئی میں گینگ وار جیسی صورت حال دوبارہ بننے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
خیال رہے کہ باباصدیقی بینڈرا ویسٹ سے 3 مرتبہ ریاس مہاراشٹرا کے رکن اسمبلی منتخب ہوئے اور 48 برس تک کانگریس سے منسلک رہے تاہم رواں برس فروری میں پارٹی سے علیحدگی اختیار کی اور این سی پی اجیت پوار گروپ مین شامل ہوگئے تھے۔
باباصدیقی کے بیٹے کو کانگریس نے اگست میں پاکستان سے نکال دیا تھا جو اس وقت ریاستی اسمبلی کے رکن ہیں۔
این سی پی کے ترجمان برج موہن شری واستو نے بتایا کہ باباصدیقی نے خطرات یا دھمکیوں کے حوالے سے کبھی آگاہ نہیں کیا تھا۔
باباصدیقی بینڈرا ویسٹ سے پہلی مرتبہ 1999 میں رکن اسمبلی منتخب ہوئے، اس کے بعد 2004 اور 2009 میں کامیابی حاصل کی اور 2004 سے 2008 کے دوران وزیر خوراک اور سول سپلائز، لیبر اور ایف ڈی اے رہے۔
مقتول باباصدیقی صرف سیاسی حوالے سے مشہور نہیں تھے بلکہ ممبئی میں بالی ووڈ اسٹارز کے لیے سالانہ افطار پارٹی دیتے تھے اور انہوں نے شاہ رخ خان اور سلمان خان جیسے سپر اسٹارز کے درمیان 2013 میں افطار پارٹی میں صلح کرادی تھی۔
سلمان خان اور سنجے دت فائرنگ کی اطلاع ملتے ہیں اسپتال پہنچے تھے۔
[ad_2]
Source link