[ad_1]
مودی سرکار کے دور اقتدار مسلمانوں پر ہندو انتہا پسندوں کی طرف سے بلااشتعال حملے بھارت میں معمول بن چکے ہیں۔
بابری مسجد کی شہادت سے شروع ہونے والا سلسلہ اب طول پکڑ چکا ہے۔ اتراکھنڈ اور ہماچل پردیش میں انتہاء پسند ہندو تنظیموں کی جانب سے مساجد کو مسمار کرا کے مندر قائم کرنے کی مہم شروع ہوچکی ہے۔
اس مہم میں شملہ اترکاشی میں مساجد کو گرانے جانے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔ مسجد کو غیر قانونی قرار دیکر اسے گرانے کے لیے تین دن کا الٹی میٹم بھی دے دیا۔
انتہا پسند ہندوؤں نے روایتی ہٹ دھرمی برقرار رکھتے ہوئے احتجاجی مظاہرے کیے۔ جس میں اشتعال انگیز مسلم مخالف نعرے لگائے گئے۔
اسی دوران اتراکھنڈ کے ضلع چمولی میں ایک مسلم نوجوان کی دکان میں انتہاء پسند ہندؤں نے توڑ پھوڑ کی۔
[ad_2]
Source link