45

غزہ میں بنیادی اشیائے خورونوش کی قیمتیں آسمان سے باتیں کرنے لگیں

[ad_1]

غزہ میں اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ اسرائیل کی وحشیانہ کارروائیوں کی وجہ سے ہوا ہے—فائل/فوٹو: رائٹرز

غزہ میں اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ اسرائیل کی وحشیانہ کارروائیوں کی وجہ سے ہوا ہے—فائل/فوٹو: رائٹرز

 غزہ: اسرائیل نے دو ہفتوں سے غزہ کو شمالی علاقے سے آنے والی غذائی اجناس کی ترسیل روک دی ہے، جس کے نتیجے میں 4 لاکھ فلسطینیوں کو فاقوں کا سامنا ہے۔

الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ کے اداروں نے بتایا کہ غزہ میں 4 لاکھ شہری کھانے پینے کی بنیادی اشیا کی قلت کا شکار ہیں۔

غزہ پٹی میں 21 لاکھ 50 ہزار افراد یا 96 فیصد آبادی کو غذائی اجناس کی بدترین قلت کا سامنا ہے اور ہر 5 میں سے ایک کو فاقے کا سامنا ہے۔

اسرائیل کے حملوں اور شہریوں کو علاقے خالی کرنے کے احکامات کی وجہ سے کھانے پینے کی اشیا کی فراہمی کے مراکز، بیکریاں اور ہوٹل بھی بند ہوگئے ہیں، شمالی غزہ میں ورلڈ فوڈ پروگرام (ڈبلیو ایف پی) کے تعاون سے چلنے والی واحد بیکری اسرائیلی حملے میں آتشزدگی کی لپیٹ میں آگئی ہے۔

غزہ کے شہری بنیادی ضروریات کی اشیا خریدنے کی سکت نہیں رکھتے اور فلاحی اداروں سے ملنے والی غذا اور کیش کوپنز پر انحصار کر رہے ہیں کیونکہ ان میں سے اکثر اسرائیلی حملوں کے باعث تباہ شدہ معیشت کی وجہ سے روزگار سے بھی محروم ہوگئے ہیں اور ان کی جو بھی بچت تھی اور جو اشیا تبادلے کے ذریعے حاصل کرتے تھے وہ سب ختم ہوچکے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق غزہ میں اشیائے ضروریہ کی قیمتیں آسمان سے باتیں کرنے لگی ہیں، جنوبی غزہ میں 25 کلو آٹے کے تھیلے کی قیمت 150 ڈالر ہے تو شمالی غزہ میں وہی آٹے کا بیگ ایک ہزار ڈالر کا دستیاب ہوگا۔

غزہ جنگ سے قبل ایک درجن انڈوں کی قیمت 3.50 ڈالر تھی جو اب جنوبی غزہ میں 32 ڈالر پر فروخت ہوتے ہیں اور شمالی غزہ میں تقریباً 73 ڈالر قیمت ہے۔

اسی طرح ملک پاؤڈر شمالی غزہ میں ایک کلو 124 ڈالر کی فروخت ہوتی ہے، شمال میں بچوں کا پاؤڈر دستیاب نہیں ہے اور جنوب میں اس کی قیمت 15 ڈالر فی ٹن ہے اور ایک ٹن اوسطاً تقریباً 350 گرام وزنی ہوتا ہے۔

تازہ سبزیاں اور ٹماٹر انتہائی مہنگی اشیائے ضروریہ میں شامل ہیں، جن کی قیمتیں اسرائیلی حملوں اور غزہ کے کسانوں کے کھیتوں کی تباہ کاریوں کی وجہ سے آسمان چھو رہی ہیں۔

الجزیرہ نے اپنی رپورٹ میں سٹیلائٹ تصاویر کے ذریعے غزہ جنگ سے قبل اور بعد کے مناظر دکھائے ہیں جہاں کسی زمانے میں زرخیز کھیت ہوا کرتے تھے اور فصلیں لہلہاتی تھیں اور میٹھی اسٹرابریز کی وجہ سے مقامی افراد ریڈ گولڈ کہا کرتے تھے وہ علاقے اب تباہی کا منظر پیش کر رہے ہیں۔

01



[ad_2]

Source link

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں