63

سماجی عدم مساوات، ترقی کی راہ میں بڑی رکاوٹ

[ad_1]

سماجی عدم مساوات ایک ایسا تصور ہے جس میں مختلف طبقات کے افراد کو اقتصادی، سماجی اور سیاسی حقوق و مواقع میں غیر مساوی حیثیت دی جاتی ہے۔ یہ عدم مساوات کئی عوامل کی بنیاد پر وجود میں آتی ہے، جیسے کہ طبقاتی فرق، جنس، نسل، اور تعلیم کی عدم مساوات۔ پاکستان میں سماجی عدم مساوات ایک نمایاں مسئلہ ہے، جو ملک کی معاشرتی ساخت کو متاثر کرتا ہے اور ترقی کی راہ میں بڑی رکاوٹ بنتا ہے۔

اس عدم مساوات کا بنیادی سبب طبقاتی فرق ہے۔ ملک کی معیشت، تعلیم اور سیاسی ڈھانچے کی بنا پر مختلف طبقات کے لوگوں کی زندگیوں میں فرق واضح طور پر نظر آتا ہے۔ اعلیٰ طبقے کے افراد کو بین الاقوامی معیار کی تعلیم، صحت کی سہولیات اور معاشرتی اسٹیٹس حاصل ہے جبکہ نچلے طبقے کے افراد بنیادی ضروریات سے بھی محروم ہیں۔ اس طبقاتی تقسیم کی بنیادی وجوہات میں غربت، تعلیم کی کمی اور مواقع کی عدم دستیابی شامل ہیں۔

صحت کے شعبے میں سماجی عدم مساوات کے اثرات واضح ہیں۔ اعلیٰ طبقے کے لوگ جدید طبی سہولیات تک رسائی رکھتے ہیں، جبکہ نچلے طبقے کو بنیادی صحت کی خدمات بھی میسر نہیں۔ اس کے نتیجے میں نچلے طبقے میں بیماریوں کی شرح بڑھ جاتی ہے جبکہ اعلیٰ طبقے میں صحت کے مسائل کم ہوتے ہیں۔ زچگی کی اموات کی شرح میں نچلے طبقے کی خواتین کی مشکلات واضح ہیں، جہاں وہ بہتر صحت کی خدمات سے محروم رہتی ہیں۔ مہنگے علاج کی وجہ سے بھی غریب طبقات کے لوگ بہتر علاج سے محروم رہتے ہیں جس سے ان کی زندگیوں پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

اسی طرح تعلیم کے شعبے میں بھی طبقاتی فرق کی حقیقت موجود ہے۔ اعلیٰ طبقے کے بچے بہترین تعلیمی اداروں میں داخلہ لیتے ہیں, جبکہ نچلے طبقے کے بچے اکثر بنیادی تعلیم بھی حاصل نہیں کرپاتے۔ یہ طبقاتی فرق تعلیم کے معیار میں ایک بڑی خلیج پیدا کرتا ہے۔ اعلیٰ طبقے کے بچے جدید تعلیم اور مہارتیں حاصل کرتے ہیں جبکہ نچلے طبقے کے بچے محنت مزدوری میں مصروف رہتے ہیں، جس کی وجہ سے ان کی تعلیم متاثر ہوتی ہے۔ یہ صورتحال نسل در نسل چلتی رہتی ہے اور ایک طبقے کو ترقی کے مواقع سے محروم رکھتی ہے۔

سماجی عدم مساوات کے اثرات صحت اور تعلیم تک محدود نہیں بلکہ یہ ملکی معیشت پر بھی گہرے اثرات مرتب کرتے ہیں۔ جب عوام کی بڑی تعداد بنیادی تعلیم اور صحت کی سہولیات سے محروم ہوتی ہے تو اس کا نتیجہ معاشرتی عدم استحکام اور اقتصادی ترقی کی راہ میں رکاوٹ کی صورت میں نکلتا ہے۔ طبقاتی فرق کی وجہ سے نچلے طبقات کی آواز سنی نہیں جاتی جس کی وجہ سے وہ سیاسی عمل سے بھی الگ رہ جاتے ہیں۔ اس طرح ایک اجتماعی جمہوریت کےلیے خطرات پیدا ہوتے ہیں اور عوامی مسائل کی طرف توجہ نہیں دی جاتی۔

سماجی عدم مساوات کا مقابلہ کرنے کےلیے حکومت اور سماجی تنظیموں کی طرف سے کئی اقدامات کی ضرورت ہے۔ اس مسئلے کا حل بنیادی تعلیم، صحت کی سہولیات کی بہتری اور معاشی مواقع کی فراہمی کے ذریعے ممکن ہے۔ حکومت کو صحت کے نظام کو بہتر بنانا چاہیے، خاص طور پر نچلے طبقات کےلیے صحت کی معیاری اور بین الاقوامی سطح کی سہولیات فراہم کرنے کی ضرورت ہے اور تعلیم میں سرمایہ کاری کرکے، وظائف اور اسکالرشپس فراہم کرکے غریب بچوں کی تعلیم کو فروغ دینا ہوگا۔

سماجی عدم مساوات کا مسئلہ پاکستان کی ترقی میں ایک بڑی رکاوٹ ہے۔ صحت اور تعلیم جیسے بنیادی شعبوں میں طبقاتی فرق کے اثرات دور کرنے کےلیے جامع حکمت عملی کی ضرورت ہے۔ یہ صرف حکومت کی ذمy داری نہیں بلکہ ہمیں بھی اپنے طور پر اس مسئلے کو سمجھنا اور اس کے حل کی کوشش کرنی ہوگی۔ سماجی عدم مساوات کو ختم کرکے ہی ہم ایک ترقی یافتہ اور خوشحال پاکستان کی جانب بڑھ سکتے ہیں۔

 

نوٹ: ایکسپریس نیوز اور اس کی پالیسی کا اس بلاگر کے خیالات سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ بھی ہمارے لیے اردو بلاگ لکھنا چاہتے ہیں تو قلم اٹھائیے اور 800 سے 1,200 الفاظ پر مشتمل تحریر اپنی تصویر، مکمل نام، فون نمبر، فیس بک اور ٹوئٹر آئی ڈیز اور اپنے مختصر مگر جامع تعارف کے ساتھ [email protected] پر ای میل کردیجیے۔



[ad_2]

Source link

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں