[ad_1]
JERUSALEM:
اسرائیل نے جہاز ساز کمپنی بوئنگ سے 25 جدید ایف–15 لڑاکا طیارے خریدنے کے لیے اربوں ڈالر کا معاہدہ کرلیا۔
خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق اسرائیل کی وزارت دفاع نے بیان میں کہا کہ بوئنگ کمپنی سے جدید طرز کے ایف–15 لڑاکا طیارے خریدنے کے لیے معاہدے پر دستخط کردیے گئے ہیں۔
بیان میں کہا گیا کہ 5.2 ارب ڈالر مالیت کا معاہدہ امریکی انتظامیہ اور کانگریس کی جانب سے رواں برس کے شروع میں منظور کردہ امریکی امدادی پیکج کا حصہ تھا اور اس میں 25 اضافی ایئرکرافٹ کا آپش بھی شامل کیا گیا تھا۔
اسرائیلی وزارت دفاع نے بتایا کہ ایف–15 آئی اے طیاروں کی فراہمی 2031 میں شروع ہوگی اور یہ سالانہ 4 سے 6 طیاروں کی بنیاد پر ہوگی۔
بوئنگ سے حاصل ہونے والے طیارے اسلحہ سسٹم سے مزین ہوں گے، جو اسرائیل کے موجودہ ہتھیاروں کے ساتھ ساتھ اضافی رینج اور پے لوڈ کے ساتھ ہوں گے۔
اسرائیل کی وزارت دفاع نے کہا کہ اس پیش رفت سے اسرائیلی ایئرفورس کو مشرق وسطیٰ میں موجودہ اور مستقبل میں درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے اپنی اسٹریٹجک برتری برقرار رکھنے میں مدد ملے گی۔
وزارت دفاع کے ڈائریکٹر جنرل ائیال زیمیر نے کہا کہ یہ ایف–15 طیارے رواں برس کے شروع میں تیسرے ایف–35 اسکوارڈن کے ساتھ حاصل کیے گئےتھے، جس سے ہماری فضائی طاقت اور اسٹریٹجک صلاحتیوں میں اضافے کا اظہار ہوتا ہے اور یہ موجودہ جنگ کے دوران اہم ثابت ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ حکومت نے 7 اکتوبر 2023 کو شروع ہونے والی جنگ کے دوران یہ معاہدے کیے ہیں، جن کی 40 ارب ڈالر ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ غیرمعمولی سطح پر اسلحے اور باردو کی جدت کے لیے فوری نوعیت کی ضروریات پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے ہم طویل مدتی اسٹریٹجک صلاحیت پر سرمایہ کاری کر رہے ہیں۔
خیال رہے کہ بوئنگ کے ساتھ ایف–15 کا معاہدہ روان سال کا دوسرا بڑا معاہدہ ہے، اگست میں ایل ال اسرائیل ایئرلائنز نے بوئنگ کے ساتھ 737 میکس کے 2.5 ارب ڈالر مالیت کے 31 طیاروں کے حصول کے لیے معاہدہ کیا تھا۔
بوئنگ اسرائیل کے صدر ایڈو نیہوشٹان نے کہا کہ ہم ایف–15 آئی اے طیاروں کی معیاری عسکری راستوں سے فراہمی کے لیے امریکا اور اسرائیل کی حکومتوں کے ساتھ کام جاری رکھیں گے۔
[ad_2]
Source link