[ad_1]
ALEPPO:
شام میں حکومتی فورسز کے ساتھ جاری لڑائی میں باغی جنگجوؤں نے ایک اور اہم شہر حما پر بھی قبضہ کرلیا اور مزید پیش قدمی جاری ہے۔
غیرملکی خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق شام کی فوج نے بتایا کہ شدید لڑائی کے بعد شہریوں کی حفاظت اور شہر میں لڑائی سے بچنے کے لیے شہر کے باہر مزید فوج تعینات کی جارہی ہے۔
دوسری جانب باغیوں کا کہنا ہے کہ وہ جنوب میں حمص کی جانب پیش قدمی کی تیاری کر رہے ہیں، جو شام کے دارالحکومت دمشق کو شمال اور ساحلی علاقے سے جوڑنے کا اہم شہر ہے۔
یہ بھی پڑھیں: شام؛ باغیوں کا حلب پر قبضہ، سرکاری فوج کا عارضی طور پر دستبرداری کا اعلان
شام کے باغیوں نے آن لائن پوسٹ میں پیغام دیا کہ آپ کا وقت آچکا ہے اور کہا کہ شہر کے باسی انقلاب کے لیے اٹھ کھڑے ہوگئے ہیں۔
شامی فوج نے کہا کہ شہریوں کی حفاظت کے لیے شہر سے باہر فوج کی مزید نفری تعینات کردی گئی ہے—فوٹو: رائٹرز
رپورٹ میں الجزیرہ کی فوٹیجز کے حوالے سے بتایا گیا کہ حما میں باغیوں کو شہریوں سے ملتے ہوئے دیکھایا گیا ہے اور باغیوں کو فوجی گاڑیاں چلاتے ہوئے بھی دیکھا جاسکتا ہے۔
خیال رہے کہ شام کے باغیوں نے اہم شمالی شہر حلب پر گزشتہ ہفتے قبضہ کرلیا تھا اور اس کے بعد جنوب سے شام کے شمال مغربی علاقوں کی طرف پیش قدمی کر رہے ہیں۔
باغیوں کے قبضے سے قبل حماہ کے اطراف میں واقع متعدد گاؤں میں دو روز تک لڑائی جاری رہی۔
حلب کے بعد حما جیسے اہم شہر سے قبضہ چلا جانا شام کے صدر بشارالاسد کے لیے بڑا دھچکا ہے اور باغیوں کی جنوب کی طرف تیزی سے پیش قدمی جاری رکھنے کے خدشات ہیں۔
باغیوں کے حما پر قبضہ صدر بشارالاسد کے لیے بڑا دھچکا ہے—فوٹو: رائٹرز
شام کے صدر بشارالاسد کا اپنے شراکت داروں روس اور ایران پر زیادہ انحصار ہے اور گزشتہ بحران میں بھی دونوں ممالک نے ان کی حکومت بچانے اور ملک کے اہم شہروں سے دہشت گردوں کا قبضہ ختم کرانے میں اہم کردار ادا کیا تھا۔
مزید پڑھیں: شام؛ باغیوں نے صدر بشار الاسد کے محل پر قبضہ کرکے اپنا پرچم لہرا دیا
حیات تحریر الشام (ایچ ٹی ایس) کے سربراہ نے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ وہ شام میں موجود غیرمسلموں کی حفاظت کریں گے اور ان سے مطالبہ کیا کہ وہ بشارالاسد کی حمایت ترک کردیں لیکن اس کے باوجود شہریوں کی ایک بڑی تعداد میں دہشت پائی جاتی ہے اور انہیں باغیوں سے خدشات ہیں۔
[ad_2]
Source link